نیشنل

انسان کو دھوکہ دے رہا ہے آرٹیفیشل انٹیلی جنس

نئی دہلی: آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی ذہانت اور صلاحیتیں روز بروز بڑھتی جا رہی ہیں۔ اب یہ جان بوجھ کر انسانوں کو دھوکہ دینے کا ہنر بھی سیکھ چکی ہے۔ اسی لیے محققین فکر مند ہیں کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے بہت سے خطرات ہمارے سامنے چھپے ہوئے ہیں۔

 

 

اوپن اے آئی کمپنی نے حال ہی میں ایک نیا تحقیقی مقالہ جاری کیا ہے۔ اپالو ریسرچ کے ساتھ مل کر کی گئی اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جدید مصنوعی ذہانت ماڈلز اپنی اصل نیتوں کو چھپا کر صارفین کو گمراہ کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ اسے ” اے آئی اسکیمنگ” کہا جاتا ہے۔محققین کے مطابق جب AI کو زیادہ پیچیدہ کام سونپے جاتے ہیں تو دھوکہ دہی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ یعنی

 

 

AI ظاہری طور پر ایک طریقے سے کام کرتی ہے لیکن اندر سے کچھ اور سوچتی ہے۔ یہ اپنی اصل مقاصد کو چھپاتی ہے جیسے کہ منافع بڑھانے کے لیے قانون شکنی کرنے والا اسٹاک بروکر۔مثال کے طور پر AI کبھی کبھی ایسا کام مکمل نہ کرنے کے باوجود دعویٰ کرتی ہے کہ کام مکمل ہو چکا ہے۔ اوپن اے آئی کے کو-فاؤنڈر ووجسیچ جاریمبا نے بھی ایک انٹرویو

 

 

میں اس بات کا ذکر کیا ہے۔اگرچہ موجودہ AI ماڈلز میں یہ اسکیمنگ کم نظر آتی ہے لیکن مستقبل میں اس کے بڑھنے کا خطرہ ہے۔ تاہم ٹیکنالوجی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ "ڈیلیبریٹیو الائنمنٹ” نامی تکنیک کے ذریعے اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button