نیشنل

اروند کجریوال کی آرایس ایس پر جم کر تنقید، موہن بھاگوت سے پوچھے تلخ سوالات، مودی کے ریٹائرمنٹ کا بھی اٹھایا مسئلہ

پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس بی جے پی کی ماں کی طرح ہے لیکن آج بی جے پی اپنی ماں کو آنکھیں دکھا رہی ہے۔ عام آدمی کے کنوینر نے آج جنتر منتر پر جنتا کی عدالت پروگرام کا اہتمام کیا ہے۔ کجریوال نے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت سے سوال پوچھے۔ انھوں نے پوچھا کہ وزیر اعظم مودی پورے ملک کو لالچ دے کر یا ای ڈی اور سی بی آئی کا خوف دکھا کر اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کو توڑ رہے ہیں اور حکومتیں گرا رہے ہیں۔

 

کیا موہن بھاگوت نہیں مانتے کہ یہ ہندوستانی جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے؟ دہلی کے سابق چیف منسٹر نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم مودی نے ملک کے بدعنوان ترین لیڈروں کو اپنی پارٹی میں شامل کیا۔ انہوں نے کہا کہ جن لیڈروں کو مودی اور امیت شاہ نے پہلے بدعنوان کہا وہ بعد میں بی جے پی میں شامل ہو گئے کیا موہن بھاگوت نے ایسی بی جے پی کا تصور کیا تھا؟ کیا آر ایس ایس اس قسم کی سیاست سے متفق ہے؟ کجریوال نے اپنے تیسرے سوال میں آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت سے پوچھا کہ بی جے پی آر ایس ایس کے بطن سے پیدا ہوئی ہے اور یہ آر ایس ایس کی ذمہ داری ہے کہ بی جے پی صحیح راستے پر چلے۔

 

عام آدمی پارٹی کنوینر نے پوچھا کیا آپ نے کبھی مودی جی سے کہا کہ غلط راستے پر نہ چلیں؟ کیا آپ بی جے پی کے آج کے کام کرنے کے انداز سے مطمئن ہیں ۔ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے اروند کجریوال نے کہا کہ اب بی جے پی کو آر ایس ایس کی ضرورت نہیں ہے۔ انھوں نے سوال کیا کہ آر ایس ایس بی جے پی کی ماں کی طرح ہے۔ کیا آپ کو تکلیف نہیں ہوئی جب آپ کے اپنے بیٹے نے یہ کہا؟ کیا اس سے آر ایس ایس کے کارکنان کو تکلیف نہیں ہوئی؟بی جے پی کے 75 سالہ ریٹائرمنٹ دور کا ذکر کرتے ہوئے کجریوال نے کہا کہ اس اصول کے تحت

 

ایل کے اڈوانی اور مرلی منوہر جوشی جیسے سینئر لیڈروں کو ریٹائر کیا گیا تھا، لیکن اب امت شاہ کہہ رہے ہیں کہ یہ اصول مودی جی پر لاگو نہیں ہوگا۔ کجریوال نے موہن بھاگوت سے پوچھا کہ کیا یہ صحیح ہے؟

متعلقہ خبریں

Back to top button