نیشنل

بہار اسمبلی انتخابات کے آخری مرحلے میں زبردست ووٹنگ، عوام میں غیر معمولی جوش و خروش

بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے اور آخری مرحلے میں عوام میں غیر معمولی جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے۔ ریاست کے مختلف علاقوں میں صبح سے ہی پولنگ مراکز پر لمبی قطاریں نظر آئیں۔

 

الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق صبح 11 بجے تک اوسطاً 31.38 فیصد ووٹنگ ہو چکی تھی۔ سب سے زیادہ پولنگ کشن گنج میں 34.74 فیصد، گیا میں 34.07 فیصد اور جموئی میں 33.69 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

 

یہ مرحلہ ریاست کی 122 اسمبلی نشستوں کے لیے انتہائی اہم سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ انہی نشستوں پر موجودہ حکومت کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔ اس مرحلے میں 3 کروڑ 70 لاکھ سے زائد ووٹرز 1302 امیدواروں میں سے اپنے نمائندے کا انتخاب کر رہے ہیں۔ ان امیدواروں میں وزیراعلیٰ نتیش کمار کی کابینہ کے کئی وزراء بھی شامل ہیں جن کے لیے یہ انتخاب سیاسی ساکھ کی آزمائش بن گیا ہے۔

 

الیکشن کمیشن نے ووٹروں کی سہولت کے لیے مجموعی طور پر 45 ہزار 399 پولنگ مراکز قائم کیے ہیں، جن میں سے 40 ہزار سے زیادہ دیہی علاقوں میں واقع ہیں۔ کل ووٹروں میں خواتین کی تعداد تقریباً 1.75 کروڑ ہے، جو انتخابی منظرنامے کو مزید متوازن بنا رہی ہیں۔

 

دلچسپ بات یہ ہے کہ نوادہ کی ہسوا نشست پر سب سے زیادہ یعنی 3.67 لاکھ ووٹر رجسٹرڈ ہیں، جب کہ لوریہ، چنپٹیا، رکسول، تریونی گنج، سُگولی اور بنمکی حلقوں میں امیدواروں کی تعداد سب سے زیادہ 22-22 ہے، جس سے مقابلہ مزید سخت اور نتیجہ مزید دلچسپ ہونے کی توقع ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button