نیشنل

بالی ووڈ و ٹی وی اداکار ستیش شاہ چل بسے

ممبئی: مشہور اداکار ستیش شاہ کا 74 سال کی عمر میں دیہانت ہو گیا ہے۔ مقبول ٹی وی شو "سارا بھائی ورسس سارا بھائی” سے گھر گھر اپنی منفرد پہچان بنانے والے ستیش شاہ نے ہفتے کے روز اس دنیا کو ہمیشہ کے لیے الوداع

 

 

کہہ دیا۔ ان کا دیہانت بالی وڈ، ٹیلی ویژن اور کامیڈی کی دنیا کے لیے ایک بڑے سانحہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور پوری انڈسٹری میں غم و سوگ کی فضا چھا گئی ہے۔فلم ساز اشوک پانڈت نے ستیش شاہ کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار

 

 

کرتے ہوئے لکھا“یہ بتاتے ہوئے بے حد افسوس اور صدمہ ہو رہا ہے کہ ہمارے عزیز دوست اور عظیم اداکار ستیش شاہ کا چند گھنٹے قبل گردے فیل ہونے کے باعث انتقال ہو گیا۔ انہیں ہندو جا اسپتال لے جایا گیا جہاں انہوں نے اپنی آخری

 

 

سانس لی۔ یہ ہمارے تفریحی دنیا کے لیے ایک بہت بڑا نقصان ہے۔اوم شانتی۔”ستیش شاہ کا جنم 25 جون 1951 کو ممبئی کے ایک گجراتی خاندان میں ہوا۔ بچپن میں ان کی دلچسپی اداکاری میں نہیں بلکہ کرکٹ اور بیس بال میں تھی۔

 

 

وہ دونوں کھیلوں میں ماہر تھے اور کھیل کی وجہ سے اسکول میں کافی مشہور بھی تھے۔یہی نہیں اسکول کے دنوں میں ستیش شاہ لانگ جمپ اور ہائی جمپ کے چیمپیئن بھی رہے۔ خود انہوں نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ انہیں کھیل

 

 

کود سے بے حد لگاؤ تھا۔ستیش شاہ کا اداکاری کی دنیا میں آنا ایک اتفاق تھا۔ ایک بار اسکول کے سالانہ فنکشن میں ہندی ڈرامہ کے لیے اداکاروں کی کمی تھی تو ٹیچر نے انہیں اس ڈرامے میں شامل کر لیا۔ ابتدا میں وہ بہت نروس تھ، مگر

 

 

ٹیچرز کو انکار نہیں کر پائے۔ ریہرسل کے دوران انہوں نے ڈائیلاگ یاد کر لیے مگر جب سامعین کے سامنے بولنے کا وقت آیا تو وہ بھول گئے۔ٹیچرز نے انہیں مشورہ دیا کہ ناظرین کو مت دیکھو بس ایسے ایکٹ کرو جیسے سامنے کوئی ہے ہی

 

 

نہیں۔ستیش شاہ نے یہی کیا اور ان کی اداکاری نے سب کا دل جیت لیا۔ کالج کے دنوں میں بھی وہ تھیٹر سے وابستہ رہے اور تعلیم مکمل کرنے کے بعد فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹیٹیوٹ آف انڈیا (FTII) پونے میں داخلہ لے لیا۔ستیش شاہ نے

 

 

فلموں میں اپنے سفر کا آغاز "عجیب کہانی”، "عمراؤ جان”، "البرٹ پنٹو کو غصہ کیوں آتا ہے” اور "جانے بھی دو یارو” جیسی فلموں سے کیا۔ ان فلموں نے انہیں ایک باصلاحیت اداکار کے طور پر پہچان دلائی۔انہوں نے اپنے کیریئر میں 200

 

 

سے زیادہ فلموں میں کام کیا۔ مداح آج بھی انہیں "میں ہوں نا” میں پروفیسر کے کردار کے لیے یاد کرتے ہیں۔ ستیش شاہ کا جانا انڈین انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے

 

 

ایک ایسا فنکار جو ہنسی کے ذریعے دلوں کو جوڑنے کا فن جانتا تھا آج خاموشی سے رخصت ہو گیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button