بجٹ جانیں کیا ہوا سستا اور کیا ہوا مہنگا

نئی دہلی ۔وزیر فینانس نرملا سیتا رامن نے بجٹ پیش کر دیا ہے۔ اس بجٹ سے موبائل فون، ٹی وی، موبائل کی بیٹری کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔ اسی طرح LCD اور LED ٹی وی بھی سستے ہوں گے۔ برقی گاڑیوں کی قیمتوں میں بھی کمی متوقع ہے۔ جبکہ کینسر کی کچھ دوائیوں پر ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ہے جس سے ان کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔
بجٹ میں چمڑے اور چمڑے سے بنی مصنوعات پر ٹیکس میں کمی کی گئی ہے جس سے ان کی قیمتیں کم ہوں گی۔ اسی طرح الکٹرک گاڑیوں کو ٹیکس میں ریلیف دیا گیا ہے جس سے بیٹری کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔ بجٹ میں طبی آلات پر کسٹم ڈیوٹی کم کرنے کی تجویز ہے جس سے ان کی قیمتوں میں کمی ہوگی۔ اس کے علاوہ حکومت نے کینسر کی دوائیوں پر بھی ٹیکس میں چھوٹ دینے کا اعلان کیا ہے جس سے ان دوائیوں کی قیمتیں کم ہوں گی۔
اس کے علاوہ بجٹ میں بھارت میں تیار کردہ کپڑوں پر بھی ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ہے جس سے مقامی کپڑے کی صنعت کو فائدہ ہوگا اور کپڑوں کی قیمتیں کم ہوں گی۔ فی الحال کسی بھی چیز کے مہنگا ہونے کی خبریں نہیں آئی ہیں کیونکہ حکومت نے فیس یا ٹیکس میں اضافے کا اعلان نہیں کیا ہے
وزیر فینانس نرملا سیتا رامن نے بجٹ میں کئی چیزوں کو سستا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے الکٹرکل گاڑیوں پر ٹیکس کم کرنے کا اعلان کیا ہے جس سے برقی گاڑیاں خریدنا سستا ہو جائے گا۔ وزیر فینات کے ٹیکس سے متعلق اعلان کے بعد موبائل، بیٹری، کپڑا، کینسر کی 36 دوائیں، چمڑے کی جیکٹ اور کئی برقی آلات خریدنا آسان ہو جائے گا۔
**بجٹ میں کیا سستا ہوا؟**
– 36 کینسر کی دوائیں
– طبی آلات
– LED سستا
– بھارت میں بنے ہوئے کپڑے
– موبائل فون کی بیٹری
– 82 اشیاء سے سیس ختم
– چمڑے کی جیکٹ
– جوتے
– بیلٹ
– پرس
– الکٹرک گاڑیاں (EV)
– LCD
– LED ٹی وی
– ہینڈلوم کپڑے
**کیا مہنگا ہوا؟**
انٹریکٹو فلیٹ پینل ڈسپلے پر حکومت نے کسٹم ڈیوٹی 10 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کر دی ہے۔ اس کے نتیجے میں یہ مہنگا ہو جائے گا۔ اس سے اسمارٹ وائٹ بورڈ بھی مہنگا ہو جائے گا جو اسکولوں میں اسمارٹ کلاسز اور دفاتر میں پریزنٹیشنز کے کام آتا ہے۔
بجٹ تقریر کے دوران مرکزی وزیر فینانس نے کہا کہ اب 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں لگے گا۔ اس کا براہ راست اثر عوام پر پڑے گا۔ طویل عرصے سے یہ مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ انکم ٹیکس میں چھوٹ کی حد بڑھائی جائے۔
12 لاکھ سے 16 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر 15 فیصد ٹیکس لگے گا۔ جبکہ 16 لاکھ سے 20 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر 20 فیصد ٹیکس لگے گا۔ اس کے علاوہ 24 لاکھ سے 30 لاکھ تک کی آمدنی پر 30 فیصد ٹیکس لگے گا۔ یعنی حکومت نیا 25 فیصد کا ایک سلیب متعارف کرائے گی۔ نیا ٹیکس سلیب لاگو کرنے کے بعد 18 لاکھ تک کی کمائی پر سالانہ 70,000 روپے کی بچت ہوگی۔
12 لاکھ تک کی سالانہ کمائی پر 80,000 روپے کی بچت ہوگی، جبکہ 25 لاکھ روپے کی کمائی پر 1,10,000 روپےکی بچت ہوگی۔