سنبھل میں شاہی جامع مسجد کمیٹی کے صدر ظفر علی کے خلاف مقدمہ درج، جیل سے رہائی کی خوشی میں جلوس نکالنے پر پولیس کارروائی

سنبھل میں شاہی جامع مسجد کمیٹی کے صدر ظفر علی کے خلاف مقدمہ درج، جیل سے رہائی کی خوشی میں جلوس نکالنے پر پولیس کارروائی
سنبھل (اتر پردیش)، 7 اگست: سنبھل میں شاہی جامع مسجد کی انتظامی کمیٹی کے صدر ظفر علی اور دیگر افراد کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 151 دن بعد جیل سے رہائی کے بعد ایک جشن منانے کے لیے سڑک پر جلوس نکالا، جو دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے تحت آتا ہے۔
یہ مقدمہ چہارشنبہ کے روز سنبھل پولیس اسٹیشن میں سب انسپکٹر آشیش تومر کی شکایت پر درج کیا گیا۔ پولیس کے مطابق، ظفر علی کی رہائی کے بعد اُن کے حامیوں نے ایک روڈ شو کا انعقاد کیا، جس میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے اور انہوں نے ضابطوں کی خلاف ورزی کی۔
ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آلوک کمار نے بتایا کہ اس سلسلے میں ظفر علی سمیت تقریباً 50 سے 60 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ان پر بغیر اجازت کے عوامی جلوس نکالنے اور امن و امان میں خلل ڈالنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
پولیس واقعے کی مکمل جانچ کر رہی ہے اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے شرکاء کی شناخت کی جا رہی ہے۔ حکام نے کہا ہے کہ ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی تاکہ آئندہ اس قسم کی قانون شکنی روکی جا سکے۔
واضح رہے کہ ظفر علی 24 نومبر 2024 کو سنبھل میں مغل دور کی جامع مسجد کے سروے کے دوران پیش آئے تشدد کے سلسلے میں جیل میں تھے۔ اس واقعے میں چار افراد ہلاک اور 29 پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ اس معاملے میں پہلے ہی سماج وادی پارٹی کے ایم پی ضیاء الرحمٰن برق، ظفر علی اور 2,750 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے۔