نیشنل

دو پہیہ کی گاڑیوں کے حادثات میں کمی کے لئے مرکزی حکومت کا اہم فیصلہ – گاڑی میں اے بی ایس لگانے کا منصوبہ

دو پہیہ کی  گاڑیوں (ٹو وہیلر) کے حادثات کو کم کرنے کے لئے مرکزی حکومت ایک اہم قدم اٹھانے جا رہی ہے۔ ملک میں فروخت ہونے والی تمام ٹو وہیلر گاڑیوں میں "اینٹی لاک بریکنگ سسٹم (ABS)” لازمی قرار دینے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔

 

یہ نیا قانون آئندہ سال یکم جنوری 2026 سے نافذ ہونے کا امکان ہے۔ اس سلسلے میں جلد ہی مرکزی وزارت روڈ ٹرانسپورٹ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کئے جانے کا امکان ہے۔

 

فی الحال صرف ان دو پہیہ گاڑیوں کے لئے اے بی ایس لازمی ہے جن کا انجن 150 سی سی یا اس سے زیادہ ہے۔

 

اب حکومت چاہتی ہے کہ ابتدائی سطح (Entry Level) کے ماڈلوں سمیت تمام دو پہیہ گاڑیوں میں یہ نظام لازمی قرار دیا جائے۔ ملک میں 75 فیصد سے زائد گاڑیاں انہی ابتدائی ماڈلوں کی ہوتی ہیں۔سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ  2022 میں پیش آئے سڑک حادثات میں سے تقریباً 20 فیصد حادثے صرف دو پہیہ گاڑیوں کی وجہ سے ہوئے تھے

 

اگر ABS نظام لازمی قرار دیا گیا تو اس سے دو پہیہ گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ کیونکہ اے بی ایس لگانے پر مینوفیکچرنگ لاگت بڑھتی ہے، جسے کمپنیاں صارفین پر منتقل کر دیں گی۔ اندازہ ہے کہ ابتدائی ماڈلوں کی قیمتوں میں 2500 سے 5000 روپے تک کا اضافہ ہو سکتا ہے۔

 

ماہرین کا کہنا ہے کہ حادثات کو روکنے میں ABS نظام انتہائی مفید ہے۔ یہ نظام اچانک بریک لگانے کے وقت گاڑی کے پہیوں کو لاک ہونے سے بچاتا ہے، جس سے گاڑی پھسلنے یا سلپ ہونے سے محفوظ رہتی ہے اور ڈرائیور کو گاڑی پر کنٹرول برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

 

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button