چندرابابو نائیڈو کو لگا دھکہ۔عدالت میں کواش پٹیشن مسترد، دو دن کیلئے سی آئی ڈی تحویل میں دینے کا حکم
وجے واڑہ _ اسکل ڈیولپمنٹ اسکام کیس میں چندرا بابو نائیڈو کو شدید جھٹکا لگا ہے ۔ اے پی ہائی کورٹ نے تلگودیشم سربراہ چندرابابو نائیڈو کی طرف سے دائر کی گئی کواش درخواست کو خارج کر دیا، جنہیں اس معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے ان کے خلاف درج ایف آئی آر اور ریمانڈ رپورٹس کو چیلنج کرتے ہوئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
چندرا بابو کے وکلاء نے عدالت میں دلیل دی کہ اے سی بی کی طرف سے درج ایف آئی آر میں چندرا بابو کا نام شامل نہیں تھا، بعد میں ان کا نام شامل کیا گیا، اور گورنر کی اجازت کے بغیر انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ ان کا موقف تھا کہ ان کے خلاف مقدمہ اور ریمانڈ رپورٹ غلط ہے۔ اے سی بی کے وکیل نے کہا کہ چندرا بابو کو طویل تفتیش کے بعد تمام ثبوتوں کی وجہ سے گرفتار کیا گیا۔
اس معاملے میں چندرابابو کی جانب سے سپریم کورٹ میں ممتاز وکیل سدھارتھ لوتھرا اور ہریش سالوے نے دلائل پیش کئے ، جب کہ آندھراپردیش حکومت کی طرف سے اے اے جی سدھاکر ریڈی اور سپریم کورٹ کے ممتاز وکیل مکل روہتگی نے کی جانب سے بحث کی۔
اسی دوران اے سی بی کورٹ نے چندرا بابو نائیڈو کو دو دن کے لیے سی آئی ڈی کی کسٹڈی میں دینے کا حکم جاری کیا۔ سی آئی ڈی نے چندرابابو سے پوچھ تاچھ کے لیے انہیں تحویل میں دینے کی خواہش کی کرتے ہوئے عدالت میں درخواست داخل کی تھی جس پر سماعت کے بعد اسے منظوری دے دی گئی،
فوری طور پر یہ پتہ نہیں چل سکا کہ ان سے جیل میں پوچھتا کی جائے گی یاسی آئی ڈی کے دفتر لے جایا جائے گا۔