نیشنل

پونے ضلع کے یوت گاؤں میں سوشیل میڈیا پوسٹ پر فرقہ وارانہ فساد – پولیس نے آنسو گیس شیل برسائے

مہاراشٹرا کے ضلع پونے کی دوونڈ تحصیل کے  یوت گاؤں* میں ایک متنازع سوشیل میڈیا پوسٹ اور مسجد پر زبردستی بھگوا جھنڈا لہرانے کی کوشش کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہو گئی۔ دو طبقے آمنے سامنے آ گئے اور علاقے میں سنگباری، تشدد اور آگ زنی کے واقعات پیش آئے۔

 

مقامی میڈیا کے مطابق، چند نوجوانوں نے گاؤں کی ایک مسجد پر بھگوا جھنڈا لہرانے کی کوشش کی اور وہاں توڑ پھوڑ بھی کی۔ اس واقعہ کے بعد دونوں گروپوں میں جھڑپ شروع ہو گئی۔ موقع پر پولیس نے آنسو گیس کے شیل چھوڑے اور بھیڑ کو منتشر کی

 

یہ صورتحال اس وقت بگڑی جب یوت کے سہکار نگر علاقے کے ایک نوجوان، *سید* نے سوشیل میڈیا پر مبینہ طور پر ایک اشتعال انگیز پوسٹ شیئر کی۔ اس پوسٹ کو لے کر آن لائن تنازع حقیقی تصادم میں تبدیل ہو گیا۔

 

اس واقعہ کے بعد ایک طبقے نے یوت گاؤں کا ہفتہ واری بازار بند کرا دیا۔ دوسری طرف چند بائیکس کو آگ کے حوالے کر دیا گیا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سید کو حراست میں لے لیا، اور علاقے میں بڑی تعداد میں فورس تعینات کر دی گئی ہے۔

 

واضح رہے کہ 26 جولائی کو اسی علاقے میں چھترپتی شیواجی مہاراج کی مورتی کی مبینہ بے حرمتی کے بعد بھی ماحول کشیدہ ہو گیا تھا۔ اب یہ نیا واقعہ جلتی پر تیل کا کام کر گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ حالات پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔

 

پولیس کی اپیل: سوشیل میڈیا پر احتیاط برتیں

یوت پولیس انسپکٹر نارائن دیشمکھ  نے بتایا کہ حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے فلیگ مارچ کرایا جا رہا ہے، اور سوشیل میڈیا پر پھیلنے والی افواہوں پر سختی سے نظر رکھی جا رہی ہے۔ افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی وارننگ دی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button