نیشنل

چیف منسٹر نتیش کمار نے سرکاری تقریب میں خاتون ڈاکٹر کا حجاب ہٹا دیا – آر جے ڈی اور کانگریس کی شدید تنقید

بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار نے پٹنہ میں اپنی سرکاری رہائش گاہ پر آیوش ڈاکٹروں کو تقرر نامے دیتے وقت ایک خاتون ڈاکٹر نصرت پروین کا حجاب اپنے ہاتھ سے ہٹا دیا۔ چیف منسٹر نے پہلے نصرت کو تقرری نامہ دیا، اس کے بعد انہیں غور سے دیکھنے لگے۔ خاتون بھی چیف منسٹر کو دیکھ کر مسکرا دیں۔

 

چیف منسٹر نے حجاب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوچھا کہ یہ کیا ہے؟ خاتون نے جواب دیا کہ یہ حجاب ہے سر۔ اس پر چیف منسٹر نے کہا کہ اسے ہٹا دیجیے۔ اس کے بعد نتیش کمار نے خود اپنے ہاتھ سے خاتون کا حجاب ہٹا دیا۔ خاتون کچھ دیر کے لئے غیر آرام دہ محسوس کرنے لگیں،اس موقع پر خاتون کچھ دیر کے لیے واضح طور پر پریشان نظر آئیںجبکہ آس پاس موجود لوگ ہنسنے لگے۔

 

پروگرام میں موجود عہدیداروں نے دوبارہ خاتون کو تقرری نامہ تھمایا اور جانے کا اشارہ کیا، جس کے بعد وہ وہاں سے چلی گئیں۔

 

چیف منسٹر کی رہائش گاہ پر منعقدہ اس پروگرام میں 1283 آیوش ڈاکٹروں کو تقرر نامے دیئے گئے۔ اس واقعہ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے لکھا کہ “یہ نتیش جی کو کیا ہو گیا ہے؟ کیا ان کی ذہنی حالت انتہائی خراب ہو چکی ہے یا نتیش بابو اب سو فیصد سنگھی ہو گئے ہیں؟”

 

کانگریس پارٹی نے اس واقعہ کو “شرمناک حرکت” قرار دیتے ہوئے بہار کے چیف منسٹر پر سخت تنقید کی اور ان سے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ کانگریس نے کہا کہ اگر ریاست کے سب سے اعلیٰ عہدے پر فائز شخص عوام کے سامنے اس طرح کا قابلِ مذمت رویہ اختیار کرے، تو اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ریاست میں خواتین کس قدر محفوظ ہیں۔

 

کانگریس پارٹی نے ایکس پر لکھا کہ اس بے شرمی کی حرکت کو دیکھیے۔ جب ایک خاتون ڈاکٹر تقرری نامہ لینے آئیں تو نتیش کمار نے ان کا حجاب کھینچ کر ہٹا دیا۔ اگر ریاست کے اعلیٰ ترین منصب پر بیٹھا شخص عوامی طور پر اس قدر شرمناک برتاؤ کرے تو خواتین کے تحفظ کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ اس قابلِ نفرت عمل پر نتیش کمار کو فوری استعفیٰ دینا چاہئے۔ اس طرح کی بدسلوکی ناقابلِ معافی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button