نیشنل

اڈیشہ کے بالا سور ٹاؤن میں عید کے موقع پر فرقہ وارانہ تشدد _ کرفیو نافذ ؛ انٹرنیٹ خدمات معطل

حیدرآباد _ 19 جون ( اردولیکس ڈیسک) اڈیشہ کے بالا سور ٹاؤن میں دو طبقات کے درمیان فرقہ وارانہ جھڑپوں  کے بعد کرفیو نافذ کر دیا گیا ۔ پیر کو عیدالاضحٰی کے موقع پر شہر کے ایک علاقہ میں لوگوں کے ایک  گروپ نے سڑک پر قربانی کے جانور کا خون جمع ہونے پر  احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دیا تھا۔

 

دوسرے گروپ نے ان پر پتھراو کیا۔ جس کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے۔ تشدد کے واقعہ میں 10 افراد زخمی ہوگئے جس کے بعد اس علاقے میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔ضلع انتظامیہ نے شہر کے بعض حساس علاقوں میں انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی ہیں اور عوام سے کہا ہے کہ وہ اپنے گھروں میں رہیں اور باہر نہ نکلیں ۔

 

۔ اڈیشہ کے چیف منسٹر موہن چون ماجھی نے بالاسور کے کلکٹر اشیش ٹھکارے سے بات چیت کی اور ان سے کہا کہ وہ صورتحال میں قابو میں لانے کے لئے فوری اقدامات کریں۔  ۔ڈائریکٹر جنرل آف پولیس لاء اینڈ آرڈر مجھے کمار ٹاؤن میں کیمپ کئے ہوئے ہیں۔ پولیس نے بالاسور میں فلیگ مارچ کیا پولیس عہدیدار نے بتایا کہ اب تک تقریباً 130 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ بھی بتایا کہ اوٹی روڈ میں داخل ہونے والے تمام راستے بند کر دیئے گئے ہیں۔

 

سپر نٹنڈنٹ آف پولیس ساگاریکا ناتھ نے بتایا کہ کسی بھی شخص کو کرفیو کے دوران گھروں سے باہر نہیں نکلنا چاہئے تاہم ہنگامی طبی ضرورت کو استثنیٰ دیا گیا ہے۔ عہدہ دار نے بتایا کہ بعض مقامات پر تشدد کے اکا دکا واقعات پیش آئے ۔ اس دوران حکومت اڈیشہ نے کرفیو میں غیر معینہ مدت کی توسیع کی اور انٹرنیٹ خدمات 48 گھنٹوں کے لئے معطل کر دیں ۔ ایس پی ساگاریکا ناتھ نے کہا کہ گڑبڑ کے سلسلے میں 7 ایف آئی آر درج کی گئی ؟ ہیں اور فساد سے متعلق الزامات پر 134  افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے

متعلقہ خبریں

Back to top button