نیشنل

شادی کا وعدہ کرکے جنسی استحصال ایک خاتون پولیس کانسٹبل کے خلاف اعلیٰ حکام سے رجوع

اتر پردیش: ریاست میرٹھ سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ میرٹھ ضلع میں ڈیوٹی پر موجود پولیس کانسٹیبل ویویک چودھری پر ایک خاتون نے محبت کے نام پر دھوکہ دینے اور جسمانی تعلقات قائم کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔متاثرہ

 

 

لڑکی بُرقعہ پہن کر سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کے دفتر پہنچی اور وہاں ویویک کے خلاف تحریری شکایت درج کروائی۔متاثرہ کا کہنا ہے کہ ان کی محبت کی کہانی 2024 میں شروع ہوئی اور تقریباً 14 ماہ تک چلی۔اس دوران وہ

 

 

کئی بار ہوٹل رومز میں ملے۔خاتون نے دعویٰ کیا کہ اس کے پاس ملاقاتوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی موجود ہے جو اس نے پولیس کو دیا ہے۔

 

 

وہ ویویک کے ذاتی کمرے تک بھی گئی تھی مگر بعد میں پتہ چلا کہ ویویک پہلے سے شادی شدہ ہے اور اس نے یہ بات چھپا کر تعلقات قائم کیے۔جب اس نے ویویک سے سچائی پر سوال کیا یا تعلق ختم کرنے کی بات کی تو اس نے اسے

 

 

جان سے مارنے کی دھمکی دی۔خاتون نے انصاف کی اپیل کی ہے۔پولیس نے معاملے کی ابتدائی تحقیقات شروع کر دی ہیں، اور اطلاعات کے مطابق متعلقہ پولیس اہلکار ویویک چودھری کو عارضی طور پر معطل (سسپنڈ) کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button