نیشنل

ملک کے کئی حصوں میں کورونا کے معاملات میں اضافہ، دہلی میں ایک خاتون کی موت

نئی دہلی: دہلی سمیت ملک کی مختلف ریاستوں میں کورونا وائرس کے معاملات میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دہلی میں کورونا سے ایک 60 سالہ خاتون کی موت واقع

 

ہوئی ہے جو کہ اس سال دارالحکومت میں اس وبا سے دوسری ہلاکت ہے۔اطلاعات کے مطابق خاتون کو پیٹ کی سرجری کے بعد آنتوں میں (Acute Intestinal Obstruction) کی شکایت تھی اور ان میں کورونا

 

وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔30 مئی تک دہلی میں کورونا کے کل 294 نئے معاملات درج کیے گئے ہیں جن میں سے 56 کیسز صرف جمعہ کو سامنے آئے۔

 

کورونا کے ان بڑھتے معاملات کی وجہ اومیکرون سے وابستہ ایک نئے ویرینٹ کو قرار دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق ایشیائی ممالک میں کورونا کے بڑھتے پھیلاؤ کے پیچھے JN.1 ویرینٹ (LF.7 اور NB1.8) ہے۔

 

JN.1، درحقیقت BA.2.86 ویرینٹ کا حصہ ہے، جسے ’پائی رولہ‘ (Pirola) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ ویرینٹ انسان کے مدافعتی نظام پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے اور اس کی منتقلی کی صلاحیت زیادہ ہے۔

 

ہندوستان میں کورونا کے زیادہ تر نئے کیسز کیرالہ، مہاراشٹر، گجرات اور تمل ناڈو سے رپورٹ ہوئے ہیں اگرچہ یہ زیادہ تر ہلکے علامات والے کیسز ہیں لیکن احتیاط ضروری ہے۔ماہرین کا مشورہ ہے کہ اگر آپ کو

 

نزلہ، گلے میں خراش، سر درد یا بخار ہو، یا بھیڑ بھاڑ والے مقامات پر جا رہے ہوں تو ماسک ضرور پہنیں۔کورونا نیشنل ٹاسک فورس کی ہدایات کے مطابق جن افراد میں ہلکی علامات ہوں وہ خود کو گھر پر

 

قرنطینہ کریں، ماسک پہنیں، اور صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں۔ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر کسی کو سانس لینے میں دشواری ہو، آکسیجن لیول 93 فیصد یا اس سے کم ہو، پانچ دن سے زیادہ تیز بخار یا مسلسل کھانسی ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

 

خاص طور پر وہ افراد جن کی عمر 60 سال یا اس سے زیادہ ہے یا جنہیں دل، شوگر، جگر، گردے یا کسی بھی قسم کی دائمی بیماری لاحق ہو یا جن کا مدافعتی نظام کمزور ہواور جنہوں نے ویکسین نہیں لی انہیں مزید احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button