عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کی ضمانت منظور

دہلی وقف بورڈ منی لانڈرنگ کیس میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے عام آدمی پارٹی (AAP) کے رہنما امانت اللہ خان کو ضمانت دے دی ہے۔ عدالت نے خان اور دیگر کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے دائر کردہ اضافی چارج شیٹ کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
راؤس ایونیو کورٹ نے خان کی رہائی کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے ضروری منظوری حاصل نہیں کی گئی تھی۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ مریم صدیقی، جو اس اضافی چارج شیٹ میں شامل تھیں، کے خلاف کوئی شواہد موجود نہیں ہیں، لہذا ان کے خلاف بھی کارروائی نہیں کی جا سکتی۔
یہ کیس اوکھلا علاقے میں 36 کروڑ روپے کی زمین کی مبینہ خریداری سے متعلق ہے۔
ای ڈی نے خان اور صدیقی کے خلاف اضافی چارج شیٹ دائر کی تھی، تاہم عدالت نے نوٹ کیا کہ عام آدمی پارٹی کے رہنما کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے متعلقہ حکام سے مناسب منظوری حاصل نہیں کی گئی۔ اس کے نتیجے میں عدالت نے خان کی فوری رہائی کا حکم دیا۔
اگرچہ عدالت نے کہا کہ خان کے خلاف کافی ثبوت موجود ہیں، لیکن اس نے یہ بھی واضح کیا کہ ضروری منظوری کے بغیر مقدمہ آگے نہیں بڑھ سکتا۔ عدالت نے مزید کہا کہ ایک بار مطلوبہ منظوری حاصل ہو جائے تو پھر چارج شیٹ کا جائزہ لیا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ ای ڈی نے 29 اکتوبر کو عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے اور سابق دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان کے خلاف دہلی وقف بورڈ کیس سے منسلک منی لانڈرنگ کی تحقیقات میں اضافی چارج شیٹ دائر کی تھی۔