نیشنل

اودے پور فائلز کی ریلیز پر دہلی ہائی کورٹ کی پابندی – جمعیۃ علماء ہند کی درخواست پر فیصلہ

ادے پور فائلز کی ریلیز پر دہلی ہائی کورٹ کی پابندی – جمعیۃ علماء ہند کی درخواست پر فیصلہ، مولانا ارشد مدنی پیش پیش

 

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز مسلمانوں کی دل ازاری کرنے والی متنازعہ فلم اودے پور فائلز کی ریلیز پر عبوری پابندی عائد کر دی۔ یہ فلم راجستھان کے مشہور کنہیا لال قتل کیس پر مبنی ہے، جو جمعہ 11 جولائی کو سینما گھروں میں نمائش کے لیے تیار تھی۔ تاہم عدالت نے یہ فیصلہ جمعیۃ علماء ہند کی درخواست پر سنایا، جس کی قیادت تنظیم کے صدر مولانا ارشد مدنی کر رہے ہیں۔

 

درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ فلم سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر ہو سکتی ہے، اور اسے ریلیز ہونے سے روکنا ضروری ہے۔ عدالت نے سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن (CBFC) کی جانب سے دیے گئے سرٹیفکیٹ پر اعتراضات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہدایت دی کہ درخواست گزار مرکزی حکومت کے پاس نظرثانی کی عرضداشت داخل کرے۔

 

عدالت نے نظرثانی درخواست کے لئے دو دن کی مہلت دی ہے اور مرکزی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ سنیماٹوگراف ایکٹ کی دفعہ 6 کے تحت سات دن کے اندر فیصلہ سنائے۔ اس وقت تک فلم اودے پور فائلز کی ریلیز معطل رہے گی۔

 

یاد رہے کہ یہ فلم 28 جون 2022 کو ادے پور، راجستھان میں پیش آئے قتل واقعہ پر مبنی ہے، جہاں دو مذہبی انتہا پسندوں نے کنہیا لال نامی درزی کا دن دہاڑے بہیمانہ قتل کر دیا تھا۔

 

اس واقعہ کے بعد ریاست میں زبردست احتجاج اور کشیدگی دیکھی گئی تھی۔ اب اس موضوع پر تیار کردہ فلم پر اعتراضات سامنے آئے ہیں، جس کی ریلیز پر عدالت نے آخری لمحے میں پابندی لگا دی۔

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button