دہلی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ۔ پرائمری اسکول کو تعطیلات۔ شہریوں کو سردرد، گلے میں خراش، آنکھوں میں جلن کی شکایت

نئی دہلی: ملک کے دارلحکومت دہلی میں فضائی آلودگی کا مسئلہ شدید ہوتا جا رہا ہے۔ سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی صورتحال مزید بگڑ گئی ہے۔ پولیوشن کنٹرول بورڈ (CPCB) کے تجزیے کے مطابق آلودگی پھیلانے والے باریک ذرات (PM2.5)
کی سطح بڑھ رہی ہے۔ اسی وجہ سے ایئر کوالٹی مینجمنٹ کمیشن (CAQM) نے اعلان کیا ہے کہ دہلی بھر میں آلودگی کنٹرول اقدامات مزید سخت کیے جا رہے ہیں۔ہوا کےامعیار (AQI) خطرناک حد تک گرنے کے باعث ’گریڈیڈ ریسپانس ایکشن
پلان – III‘ نافذ کیا جا رہا ہے۔ اس میں کیا شامل ہے؟
* دہلی، گڑگاؤں، فریدآباد، غازی آباد جیسے شدید آلودہ علاقوں کو کمزور ایئر کوالٹی والے خطّے قرار دینا۔
* فضائی آلودگی کا سبب بننے والے عوامل کو کم کرنا اور عوام میں آلودگی کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا۔
* شدید آلودگی والے علاقوں میں سرکاری اور خانگی دفاتر کے اوقاتِ کار میں کمی۔
* دفاتر میں 50 فیصد ملازمین کو "ورک فرام ہوم” کی سہولت (خصوصاً مرکزی سرکاری ملازمین کے لیے) دینا۔
* غیر ضروری تعمیراتی و انہدامی سرگرمیوں پر مکمل پابندی۔
* دہلی، گڑگاؤں، فریدآباد، غازی آباد، نوئیڈا وغیرہ میں ضروری سامان کی ترسیل کرنے والے وہی وہیکل مستثنیٰ ہوں گے، باقی دہلی سے باہر رجسٹرڈ تمام پٹرول اور ڈیزل گاڑیوں کے داخلے پر پابندی۔
* پانچویں جماعت تک کی تمام سرکاری و نجی اسکولوں کو تعطیلات
* ریلوے، میٹرو، ایئرپورٹ اور دفاعی شعبوں سے متعلق تعمیرات کے سوا باقی تمام تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی۔
دہلی کے متعدد علاقوں میں AQI 300 سے 400 سے بھی تجاوز کر گیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ زہریلی ہوا کا اثر
لوگوں پر تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ تازہ سروے کے مطابق شہری گلے میں خراش، سر درد، آنکھوں میں جلن اور نیند پوری نہ ہونے جیسی تکالیف کا سامنا کر رہے ہیں۔
دہلی حکومت نے آلودگی کم کرنے کے لیے مصنوعی بارش کروانے کی کوشش بھی کی لیکن یہ کوشش کامیاب نہیں ہو سکی۔ اسی لیے ایئر کوالٹی مینجمنٹ کمیشن نے سنٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ (CPCB) کے
تعاون سے آلودگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات شروع کر دیے ہیں۔



