نیشنل

طیارہ کے حادثہ کی مکمل رپورٹ۔ کب اور کیسے ہوا حادثہ کتنا تھا طیارہ میں ایندھن

نئی دہلی: ریاست گجرات کے احمد آباد میں واقع سردار ولبھ بھائی پٹیل انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے جمعرات کو لندن کے لیے روانہ ہونے والا ایئر انڈیا کا طیارہ حادثہ کا شکار ہوگیا۔ حادثے کے وقت اس طیارے میں 242 مسافر سوار تھے۔

 

رَن وے سے ٹیک آف کرنے کے کچھ ہی لمحوں بعد یہ طیارہ حادثے کا شکار ہوا۔ میگھانی نگر کے گھوداسر کیمپ علاقے میں اچانک یہ طیارہ گر پڑا، جس کے بعد اس مقام سے گہرا سیاہ دھواں ہر طرف پھیل گیا۔

 

ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ حادثہ دوپہر 1:39 بجے اُس وقت پیش آیا جب طیارہ ایک درخت سے ٹکرا گیا۔ اس وقت طیارہ تقریباً 825 فٹ کی بلندی پر تھا۔حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ ایک وائیڈ باڈی بوئنگ 787 ڈریم لائنر تھا، جو کہ طویل فاصلے کی

 

پروازوں کے لیے استعمال ہوتا ہے اور اس میں 300 مسافروں کی گنجائش ہوتی ہے۔ چونکہ یہ بین الاقوامی پرواز تھی، اس لیے طیارے میں ایندھن کی مقدار بہت زیادہ تھی، جس سے حادثے کی شدت اور بڑھ گئی۔

 

جیسے ہی حادثے کی اطلاع ملی فائر انجنز موقع پر پہنچ گئے اور امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ میڈیا رپوٹس کے مطابق گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی بھی اس طیارے میں سوار تھے۔

 

حادثے کی اطلاع ملتے ہی مرکزی وزیر برائے شہری ہواباز رام موہن نائیڈو جائے حادثہ کے لیے روانہ ہو گئے، جب کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپندر پٹیل سے فون پر بات کرکے صورتحال کی تفصیلات حاصل کیں۔

 

ایئر ٹریفک کنٹرول (ATC) کے مطابق، یہ طیارہ رَن وے 23 سے اُڑا تھا اور کچھ ہی دیر بعد اس طیارے سے ATC کو "میڈے کال” (ہنگامی پیغام) موصول ہوا، جس کے بعد طیارہ گر کر تباہ ہو گیا۔دوسری جانب ایئر انڈیا نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم  ٹویٹر کے ذریعے اس حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا

 

کہ مزید تفصیلات اور اپڈیٹس ان کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دستیاب ہوں گی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button