طلاق یافتہ مسلم خواتین اپنے شوہر کو شادی کے وقت دی گئی نقد رقم، سونے کے زیورات کی واپسی کا مکمل حق رکھتی ہیں۔ سپریم کورٹ

نئی دہلی ۔سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ مسلم خاتون تحفظِ حقوق طلاق ایکٹ 1986 کے تحت طلاق یافتہ مسلم خواتین اپنے شوہر کو شادی کے وقت دی گئی نقد رقم، سونے کے زیورات اور دیگر اشیاء کی واپسی کا مکمل حق رکھتی ہیں۔جسٹس
سنجے کرول اور جسٹس این کوٹیشور سنگھ کی بنچ نے فیصلے میں کہا کہ 1986 کا یہ قانون مسلم عورت کے وقار، مساوات اور مالی تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے بنایا گیا ہے، اور یہ حق آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت خواتین کو دیا گیا ہے۔عدالت نے نشاندہی کی کہ خواتین کے حقوق کا فیصلہ ان کے حقیقی سماجی تجربات کو سامنے رکھتے ہوئے کیا
جانا چاہیے، کیونکہ چھوٹے شہروں اور دیہی علاقوں میں روایتی پدرانہ امتیاز اب بھی عام ہے۔فیصلہ میں یہ بھی صاف کہا گیا کہ طلاق کے بعد مسلم خاتون اپنے والدین کی طرف سے شادی کے موقع پر شوہر کو دی گئی تمام چیزوں کی قانونی طور پر وصولی کی حقدار ہے۔



