نیشنل

ڈاکٹر کا دل کا دورہ پڑنے سے کار میں انتقال – دو ہفتوں میں ہارٹ اٹیک سے 5 ڈاکٹرس کی موت

جبلپور : مدھیہ پردیش کے جبل پور میں پیش آئے ایک افسوسناک اور دلخراش واقعہ میں جبلپور ملٹری ہاسپٹل میں تعینات میجر ڈاکٹر وجے کمار اپنی کار میں مردہ حالت میں پائے گئے۔ وہ ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھے تھے اور شبہ ہے کہ انہیں دل کا شدید دورہ پڑا جس کے باعث ان کی موت واقع ہوئی۔

 

ڈاکٹر کمار کا تعلق بنگلور سے تھا اور وہ ذاتی کام کے سلسلے میں جبلپور آئے ہوئے تھے۔ اچانک طبیعت خراب ہونے کے بعد وہ گاڑی میں ہی بے ہوش ہوگئے۔ مقامی لوگوں نے دیکھا کہ وہ کافی دیر سے گاڑی میں دروازہ کھلا رکھے بیٹھے ہیں اور گاڑی حرکت نہیں کر رہی۔ قریب جا کر پتہ چلا کہ وہ بے ہوش ہیں، جس کے بعد فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی گئی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر ابتدائی تحقیقات کی اور معلوم ہوا کہ گاڑی فوجی کی ہے۔ اس کے بعد فوجی حکام کو اطلاع دی گئی اور میجر کمار کو ایمبولینس کے ذریعہ ملٹری ہاسپٹل منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔

 

رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ صبح 11 بجے کے قریب صدر بازار کے انڈین کافی ہاؤس کے پاس پیش آیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ موت کی وجہ قلبی عارضہ لگتی ہے لیکن سی سی ٹی وی فوٹیج بھی دیکھی جا رہی ہے تاکہ مکمل صورتحال واضح ہو سکے۔

 

چہارشنبہ کی رات کو نعش پوسٹ مارٹم کے لیے بھیجی گئی۔ جمعرات کی صبح ان کے اہلِ خانہ بنگلور سے پہنچے اور ضروری کارروائی مکمل کرنے کے بعد نعش ان کے حوالے کر دی گئی۔

 

ڈاکٹر وجے کمار کی اچانک موت سے طبی برادری میں صدمے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس بات کی طرف توجہ دلاتا ہے کہ ڈاکٹروں کی ذہنی و جسمانی صحت کو نظرانداز نہیں کیا جانا چاہئے کیونکہ وہ دوسروں کی خدمت کرتے کرتے اپنی صحت پر توجہ نہیں دے پاتے۔

 

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک ڈاکٹر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا:

"ایک اور ڈاکٹر اچانک دل کا دورہ پڑنے سے ہم سے رخصت ہوگیا۔ یہ طبی برادری کے لیے ایک انتباہ ہے۔ ڈاکٹر میجر وجے کمار، جو جبلپور آرمی اسپتال میں تعینات تھے، کار میں گرنے کے بعد بروقت علاج نہ ملنے کے باعث دنیا سے چل بسے۔”

 

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ افسوسناک واقعہ اس بڑے مسئلے کو اجاگر کرتا ہے کہ خود ڈاکٹر بھی طرزِ زندگی سے جڑی بیماریوں کے شکار ہوتے جا رہے ہیں۔

 

حالیہ دنوں میں کئی رپورٹیں سامنے آئی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ دل کے دورے اور ہارٹ اٹیک کے باعث نوجوان ڈاکٹروں کی اچانک موت کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ طویل ڈیوٹی، ذہنی دباؤ اور غیر متوازن طرزِ زندگی ان کی صحت پر خطرناک اثر ڈال رہی ہے۔

 

"میڈیکل ڈائیلاگز” کی رپورٹ کے مطابق پچھلے دو ہفتوں میں پانچ ڈاکٹروں کی اچانک موت ہوچکی ہے۔

 

ڈاکٹر گرڈلین رائے، 39 سالہ کنسلٹنٹ کارڈیک سرجن، دورانِ ڈیوٹی شدید دل کے دورے کا شکار ہو کر چل بسے۔

 

ڈاکٹر پرکاش گپتا، 40 سالہ ماہر اینستھیسیا، جو جودھپور کے گوئل اسپتال سے وابستہ تھے، بھی دل کے دورے سے انتقال کر گئے۔

 

ڈاکٹر گورو متل (39 سالہ ماہر کریٹیکل کیئر)، ڈاکٹر دیوان (42 سالہ ایسوسی ایٹ پروفیسر کارڈیالوجی، ماناکولا وینایاگا میڈیکل کالج) اور ڈاکٹر سنگرام سبت (45 سالہ ایسوسی ایٹ پروفیسر آرتھوپیڈکس، ایم کے سی جی میڈیکل کالج و اسپتال) — یہ تینوں بھی دل کے شدید دورے کا شکار ہوکر انتقال کر گئے۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button