الیکشن کمیشن بہار کی ووٹر لسٹ سے غائب 65 لاکھ لوگوں کی تفصیلات فراہم کرے : سپریم کورٹ کی ہدایت

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے خصوصی نظرثانی کے دوران بہار کی ووٹر لسٹ سے ہٹائے گئے 65 لاکھ لوگوں (مردہ اور مستقل طور پر ہجرت کرنے والے) کی تفصیلات ہفتے تک دینے کے لئے کہا ہے جسٹس سوریہ کانت، جسٹس اجول بھویان اور جسٹس این کے سنگھ کی بنچ نے درخواست گزار ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اےڈی آر) کی جانب سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن کی درخواست پر یہ ہدایت دی۔
بنچ نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے کہا ’’ہفتے تک جواب داخل کریں اور مسٹر بھوشن کو اسے دیکھنے دیں۔ تب ہم دیکھ سکیں گے کہ کیا خلاصہ ہوا ہے اور کیا نہیں۔‘‘بنچ نے کہا کہ یہ معلومات ہر سیاسی پارٹی کے نمائندوں کو الیکشن کمیشن کے ذریعہ اختیار کئے گئے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) کے مطابق دی جائیں گی۔اس پر انتخابی کمیشن کے وکیل نے کہا کہ وہ پیش کریں گے کہ یہ معلومات سیاسی جماعتوں کے نمائندگان کے ساتھ شیئر کی گئی ہے۔
عدالت نے انتخابی کمیشن سے کہا کہ وہ اپنا جواب ریکارڈ پر پیش کرے۔بنچ نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے کہا ’’ان سیاسی جماعتوں کی فہرست دیجئےجنہیں یہ معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ ہم معاملے کی سماعت 12 اگست کو کریں گے۔ تب تک اپنا (الیکشن کمیشن) جواب داخل کریں۔‘‘درخواست گزار کے خدشات پر عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ متاثرہ ہر ووٹر کو ضروری معلومات ملیں۔اے ڈی آر نے اپنی درخواست میں کہا کہ 25 جولائی کو الیکشن کمیشن نے ایک پریس ریلیز جاری کی جس میں کہا گیا تھا کہ تقریباً 65 لاکھ ووٹروں کے نام ووٹر لسٹ سے ہٹا دیے گئے ہیں۔
مسٹر بھوشن نے بنچ کے سامنے استدعا کی کہ ’’ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں 65 لاکھ ناموں کے چھوٹنے کا ذکر کیا گیا ہے، لیکن ان ناموں کی کوئی فہرست نہیں دی گئی ہے۔ اس میں 32 لاکھ لوگوں کی نقل مکانی کا ذکر ہے، لیکن کوئی اور تفصیلات نہیں دی گئی ہیں۔‘‘ان کا مزید کہا کہ ’’انہیں (الیکشن کمیشن) بتانا چاہیے کہ 65 لاکھ لوگ کون ہیں؟ کون نقل مکانی کر گئے ہیں؟ کن کا انتقال ہوگیا ہے؟ ظاہر ہے کہ بی ایل او نے اس شخص کو ہٹانے یا نہ ہٹانے کی سفارش کی ہے۔‘‘
مسٹر بھوشن نے دلیل دی تھی کہ الیکشن کمیشن نے دو حلقوں کی فہرست شائع کی ہے باقی حلقوں کا کیا ہوا؟