9 کروڑ نقد 23 کروڑ کے ہیرو ں کے زیورات ضبط۔حیدرآباد اور ممبئی میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے دھاوے

ممبئی: ریاست مہاراشٹرا کے وسئی ویرار میونسپل کارپوریشن (VVMC) کے ٹاؤن پلاننگ کے ڈپٹی ڈائریکٹر وائی ایس ریڈی کی غیر قانونی جائیدادوں کا انکشاف ہوا ہے۔ریڈی پر الزام ہے کہ انہوں نے بلڈرس کے ساتھ سازباز کرتے ہوئے
کارپوریشن کی حدود میں غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دی اور اس کے ذریعہ بے حساب دولت جمع کی۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذرائع نے جمعرات کو بتایا کہ ممبئی اور حیدرآباد میں واقع ان کے 13 رہائشی مقامات پر
چہارشنبہ اور جمعرات کو دھاووں کے دوران 23.25 کروڑ روپے مالیت کے قیمتی ہیرے و زیورات اور 9.04 کروڑ روپے نقد برآمد کیے گئے ہیں۔ای ڈی نے بتایا کہ انہوں نے کئی اہم دستاویزات بھی ضبط کی ہیں۔ یہ کارروائی مہاراشٹر اکے میرا بھائندر
پولیس کمشنریٹ کی حدود میں درج مختلف ایف آئی آرس کی بنیاد پر شروع کی گئی۔ الزام ہے کہ وسئی ویرار سٹی ڈیولپمنٹ پلان کے تحت گندے پانی کی صفائی کے پلانٹس اور کچرا ڈالنے کے میدانوں کے لیے مختص اراضیات پر متعدد بلڈرز نے غیر قانونی طور پر عمارتیں تعمیر کی گئیں۔
2009 سے اب تک جملہ 41 کمرشل اور رہائشی عمارتیں غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئیں۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ یہ عمارتیں VVMC کے کچھ حکام کی ملی بھگت سے اجازت لے کر تعمیر کی گئیں اور عام لوگوں کو فروخت کی گئیں۔
اس اسکینڈل میں سیتارام گپتا، ارون گپتا اور دیگر افراد کو کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے پایا گیا ہے اور ان کو وائی ایس ریڈی کی جانب سے غیر قانونی منظوری دی گئی۔
ممبئی ہائی کورٹ نے 8 جولائی 2023 کو ان 41 عمارتوں کو منہدم کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ ان عمارتوں میں مقیم خاندانوں نے سپریم کورٹ میں خصوصی عرضی (Special Leave Petition) دائر کی تھی لیکن اسے خارج کر دیا گیا جس کے بعد 20 فروری 2024 کو ان عمارتوں کو منہدم کر دیا گیا۔
اس پس منظر میں ای ڈی نے غیر قانونی تعمیرات میں شامل VVMC کے حکام کے خلاف تحقیقات شروع کی ہیں۔ وائی ایس ریڈی پر نظر رکھتے ہوئے حالیہ دنوں میں ان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے اور کروڑہا روپئے مالیتی غیر محسوب اثاثہ جات کا انکشاف ہوا۔