نیشنل

فریدآباد دہشت گرد معاملہ میں گرفتار ڈاکٹر شاہین سے پوچھ تاچھ میں کئی انکشافات سامنے آنے کا دعویٰ

فرید آباد دہشت گردانہ ماڈیول میں شامل ڈاکٹر شاہین کو جموں و کشمیر پولیس نے گرفتار کیا اور مزید تفتیش کے لئے سری نگر منتقل کیا۔ تفتیش کے دوران ڈاکٹر شاہین نے انکشاف کیا کہ وہ اور دیگر ساتھی تقریباً دو سال سے ملک بھر میں دہشت گردانہ حملے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے، جس کا مقصد پاکستان کی جیش محمد تنظیم کے لئے کارروائیاں کرنا تھا۔

 

رپورٹس کے مطابق، عمر، ڈاکٹر مزمل اور عدیل کے ساتھ مل کر وہ امونیم نائٹریٹ سمیت دھماکہ خیز مواد جمع کر رہے تھے تاکہ جیش محمد کی ہدایات کے تحت حملے کئے جا سکیں

 

۔ ڈاکٹر شاہین نے بتایا کہ اس ماڈیول میں اس کا بھائی پرویز سید بھی شامل ہے، جسے پولیس نے گرفتار کر لیا ہے، تاہم اس کے پاس کوئی دھماکہ خیز مواد نہیں ملا۔

 

تحقیقات کے دوران گڑگاؤں میں امونیم نائٹریٹ کے سپلائر کی نشاندہی بھی ہوئی ہے، جسے جلد گرفتار کرنے کا امکان ہے۔ ڈاکٹر شاہین جیش محمد کے نیٹ ورک کے تحت خواتین کے سیکشن کی ذمہ دار بھی تھی، جہاں وہ بھرتیاں اور تنظیمی سرگرمیاں دیکھتی تھی۔

 

ادھر، دہلی کے لال قلعہ کے پاس  ہونے والے حالیہ بم دھماکے میں استعمال شدہ دھماکہ خیز مواد کی شدت کے پیش نظر حکام کا اندازہ ہے کہ اس میں ملٹری گریڈ مواد استعمال ہوا تھا۔ تفتیش کے دوران اس حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button