نیشنل

علاج کے لئے رقم نہ ہونے پر ہاسپٹل میں ہی 5 سالہ بچی کی موت – باپ ہاتھ جوڑ کر تڑپتا رہا ؛ لیکن ڈاکٹروں کو کوئی رحم نہیں آیا

حیدرآباد _ 23 جون ( اردولیکس ڈیسک) اتر پردیش کے ہاپوڑ میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جہاں 20 ہزار روپے نہ ہونے کی وجہ سے ایک مزدور کی پانچ سالہ بیٹی کو جان گنوانی پڑی۔ بہار کے جگت پور سے تعلق رکھنے والے مزدور انور اپنی بیٹی کو علاج کے لیے پِلکھُوآ کے ایک میڈیکل کالج لے کر پہنچے تھے۔

 

اسپتال انتظامیہ نے بچی کو داخل کرنے اور علاج شروع کرنے سے پہلے ایڈوانس رقم جمع کروانے کو کہا۔ انور کے مطابق جب انہوں نے ڈاکٹرز اور اسٹاف کے سامنے ہاتھ جوڑ کر التجا کی کہ ان کی بیٹی کی حالت بہت خراب ہے، تو بھی ان کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ اسپتال والوں نے صاف کہہ دیا کہ جب تک پیسے نہیں آتے، علاج شروع نہیں ہوگا۔

 

 

بچی کا والد انور نے بتایا کہ "میرے پاس صرف 500 روپے تھے، میں نے کہا کہ باقی کا انتظام کر لوں گا، لیکن کسی نے میری ایک نہ سنی۔ میری بیٹی نے میری آنکھوں کے سامنے دم توڑ دیا۔”

 

بچی کی موت سے اس کی ماں موسمٰی پر سکتہ طاری ہو گیا ہے۔ پورا خاندان غم سے نڈھال ہے اور ان کا الزام ہے کہ ہاسپٹل نے پیسوں کے لالچ میں ان کی بیٹی کی جان لے لی۔

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button