نیشنل

وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل۔ بیرسٹر اسد الدین اویسی کے علاوہ عمران مسعود اور راجیہ سبھا کے بعض‌مسلم ارکان بھی شامل

نئی دہلی ۔ متنازعہ وقف ترمیمی بل کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کے شدید احتجاج اور اعتراض کے درمیان مرکزی وزیر اقلیتی امور کرن رجیجو نے اس پر غور و خوص کے لیے ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کیا تھا جسے ایوان نے قبول کر لیا۔ آج اس‌کمیٹی کے ارکان کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے۔

 

کمیٹی میں لوک سبھا کے 21 اور راجیہ سبھا کے 10 ارکان شامل ہوں گے۔ واضح رہے کہ یہ بل کل لوک سبھا میں پیش کیے جانے کے بعد اسے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ یہ کمیٹی وقف بل کا مطالعہ کرے گی اور آئندہ پارلیمانی اجلاس سے قبل حکومت کو اپنی رپورٹ پیش کر دے گی۔مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں لوک سبھا سے جن ارکان کو شامل کیا گیا ہے ان میں بیرسٹر اسد الدین اویسی صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد

 

کانگریس کے ایم پی عمران مسعود بھی شامل ہیں۔ راجیہ سبھا سے محمد ندیم حق، غلام علی، ڈاکٹر رادھا موہن اگروال، نصیر حسین، وجے سائی ریڈی، محمد عبداللہ، سنجے سنگھ اور دیگر کو شامل کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button