سابق رکن اسمبلی 8 دن تک ڈیجیٹل گرفتار۔ 30 لاکھ روپئے سائبر دھوکہ بازوں نے لوٹ لئے

نئی دہلی: ملک بھر میں ان دنوں ‘ڈیجیٹل گرفتاری’ کے متاثرین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ صرف عام لوگ ہی نہیں بلکہ تعلیم یافتہ اور سماج میں بااثر افراد بھی اس کا شکار ہو رہے ہیں۔ تازہ ترین واقعے میں کرناٹک کے ایک سابق ایم ایل اے بھی سائبر مجرموں کے جال میں پھنس گئے۔ ان سے آٹھ دنوں میں کل 30.99 لاکھ روپے ہتھیا لیے گئے۔
بیدر ضلع کے اورد اسمبلی حلقے کے سابق ایم ایل اے گنڈپا وکیل کو 12 اگست کو ایک فون کال موصول ہوا۔ کال کرنے والا خود کو سی بی آئی (سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن) کا افسر ظاہر کر رہا تھا۔ اس نے کہا کہ منی لانڈرنگ کیس میں ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے اور اس کے قبضے سے سابق ایم ایل اے کا بینک اکاؤنٹ نمبر اور اے ٹی ایم کارڈ برآمد ہوا ہے۔ اس نے گنڈپا وکیل کو خبردار کیا کہ کسی بھی وقت اسے گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
کچھ دیر بعد ایک اور شخص نے فون کیا اور خود کو تفتیشی افسر بتا کر گنڈپا وکیل سے رابطہ کیا۔ اس نے گنڈپا وکیل کی ذاتی اور جائیداد سے متعلق تفصیلات حاصل کیں اور پھر کہا کہ گنڈپا وکیل کو ‘ڈیجیٹل طریقے سے گرفتار’ کیا جا رہا ہے۔اگلے دن گنڈپا وکیل کو ویڈیو کال کی گئی اور ایک نقلی آن لائن عدالت اور جج دکھایا گیا۔ نقلی جج نے وکیل کو بےقصور بتاتے ہوئے ایک معاہدے پر دستخط کرنے کا حکم دیا۔ اس کے بعد اسے "سیکیورٹی ڈپازٹ” کے طور پر RTGS کے ذریعے 10 لاکھ روپے ایک بینک اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کو کہا گیا۔ اور یہ یقین دہانی کرائی گئی کہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد رقم واپس کر دی جائے گی۔
تقریباً آٹھ دنوں تک گنڈپا وکیل کو "ڈیجیٹل گرفتاری” میں رکھا گیا۔ اس دوران سائبر مجرموں نے ان سے مختلف قسطوں میں کل 30.99 لاکھ روپے ہتھیا لیے۔ جب رقم واپس نہیں آئی تو سابق ایم ایل اے کو اندازہ ہوا کہ وہ دھوکہ دہی کا شکار ہو چکے ہیں۔ تب انہوں نے سائبر کرائم پولیس میں شکایت درج کرائی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔