سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر شکیل احمد کا کانگریس سے استعفیٰ — بہار پولنگ مکمل ہونے کے بعد فیصلہ کا اعلان
سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر شکیل احمد کا کانگریس سے استعفیٰ — ووٹنگ مکمل ہونے کے بعد فیصلہ کا اعلان
بہار اسمبلی انتخابات میں پولنگ مکمل ہوتے ہی سابق مرکزی وزیر اور کانگریس کے سینئر لیڈر ڈاکٹر شکیل احمد نے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ ووٹنگ کے عمل کے دوران کوئی غلط تاثر پیدا نہیں کرنا چاہتے تھے، اس لیے فیصلہ پولنگ ختم ہونے کے بعد ظاہر کیا۔
ڈاکٹر شکیل احمد نے اپنا استعفیٰ کانگریس کے صدر ملیکارجن کھرگے کو بھیجا، جس میں انہوں نے لکھا کہ ’’میں دل پر بوجھ کے ساتھ پارٹی سے الگ ہو رہا ہوں۔ میں نے کافی پہلے ہی استعفیٰ دینے کا ارادہ کرلیا تھا لیکن اسے پولنگ کے بعد ظاہر کیا تاکہ میری وجہ سے پارٹی کو ایک ووٹ کا بھی نقصان نہ ہو۔‘‘
پانچ مرتبہ ایم ایل اے اور ایم پی رہ چکے ڈاکٹر شکیل احمد نے واضح کیا کہ ان کا یہ فیصلہ کچھ افراد سے ذاتی اختلافات کی بنیاد پر ہے، پارٹی کی نظریاتی پالیسیوں سے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس علیحدگی کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ میں کسی دوسری جماعت یا گروہ میں شامل ہو رہا ہوں۔ میں اپنے آبا و اجداد کی طرح آج بھی کانگریس کے نظریات اور اصولوں پر پختہ ایمان رکھتا ہوں اور اپنی زندگی کے آخری دم تک انہی اقدار کا خیرخواہ رہوں گا۔ میرا آخری ووٹ بھی کانگریس کے حق میں ہی ہوگا۔
انہوں نے یاد دلایا کہ ان کے خاندان کا کانگریس سے رشتہ طویل رہا ہے ان کے دادا احمد غفور 1937 میں کانگریس کے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے، جبکہ ان کے والد شکور احمد 1952 سے 1977 کے دوران پانچ بار کانگریس کے ٹکٹ پر اسمبلی کے رکن رہے۔
ڈاکٹر شکیل احمد نے یہ بھی بتایا کہ وہ پہلے ہی 16 اپریل 2023 کو ایک مکتوب کے ذریعے پارٹی کو آگاہ کر چکے تھے کہ وہ آئندہ کوئی انتخاب نہیں لڑیں گے۔ ان کے دونوں بیٹے جو کینیڈا میں مقیم ہیں، سیاست میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ کانگریس اور اس کے اتحادیوں کو بہتر کامیابی حاصل ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ خراب صحت کے باعث میں انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکا، لیکن میری دعا ہے کہ کانگریس اپنی نشستوں میں اضافہ کرے اور ہمارا اتحاد مضبوط حکومت تشکیل دے،‘



