گوتم ادانی کے خلاف امریکہ میں رشوت ستانی کے الزام میں مقدمہ درج
نئی دہلی – 21 نومبر ( اردو لیکس ڈیسک) بھارتی ارب پتی اور اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی کے خلاف امریکہ میں مالیاتی دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ نیویارک کے فیڈرل پراسیکیوٹرز نے الزام لگایا ہے کہ اڈانی گروپ نے بھارتی حکام کو رشوت دینے کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کو غلط معلومات فراہم کیں اور ان سے فنڈز حاصل کیے۔ ان الزامات کی بنیاد پر گوتم اڈانی، ان کے رشتہ دار ساگر اڈانی، اور مزید سات افراد کے خلاف مقدمے درج کیے گئے ہیں۔
پراسیکیوٹرز نے دعویٰ کیا ہے کہ اڈانی اور ان کی کمپنیوں نے 20 سالوں میں 2 بلین ڈالر کے منافع بخش شمسی توانائی کے معاہدے حاصل کرنے کے لیے بھارتی سرکاری حکام کو تقریباً 265 ملین ڈالر کی رشوت دی۔ اس کے بعد کمپنی نے امریکہ اور دیگر بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو غلط معلومات دے کر فنڈز اکٹھے کرنے کی کوشش کی۔
– اڈانی گرین انرجی پر الزام ہے کہ اس نے غیر قانونی طریقوں سے سرمایہ کاروں اور ڈونرز سے 3 بلین ڈالر سے زیادہ کے قرضے اور بانڈز حاصل کیے۔
– امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (SEC) نے ایک علیحدہ سول کیس بھی درج کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اڈانی گرین انرجی نے امریکی سرمایہ کاروں سے 175 ملین ڈالر سے زیادہ جمع کیے، جو سیکیورٹی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
SEC نے کمپنی کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، جس میں جرمانے اور پابندیاں شامل ہوں گی۔ تاہم، ابھی تک اڈانی گروپ کی جانب سے ان الزامات پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
یہ الزامات اڈانی گروپ کے لیے ایک سنگین دھچکہ ہیں اور اس کے عالمی سرمایہ کاروں کے اعتماد پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔