غازی آباد میں تلواریں بانٹنے کا معاملہ ، ہندو رکشا دل کے 10 کارندے گرفتار، پنکی چودھری فرار
لکھنؤ _ 30 دسمبر ( اردولیکس ڈیسک) اترپردیش کی غازی آباد پولیس نے پیر کے روز ہندو رکشا دل سے وابستہ افراد کی جانب سے تلواریں تقسیم کرنے اور لوگوں کو مبینہ حملوں کے خلاف “اپنا دفاع” کرنے کی ترغیب دینے والی ویڈیوز کا نوٹس لیتے ہوئے 10 افراد کو گرفتار کر لیا۔ حکام کے مطابق یہ کارروائی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز کی بنیاد پر کی گئی۔
اتُل کمار سنگھ، اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (اے سی پی)، شالیمار گارڈن سرکل نے بتایا کہ پیر کو گروپ سے جڑے 10 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر میں پنکی چودھری، چیف ہندو رکشا دل کا نام بھی شامل ہے، جو فی الحال مفرور ہے۔
پولیس کے مطابق شالیمار گارڈن پولیس اسٹیشن میں 16 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جن میں پنکی چودھری بھی شامل ہیں۔ ملزمین کے خلاف بھارتیہ نیاۓ سنہیتا (بی این ایس) کی دفعات 191(2) (فساد)، 191(3) (مہلک ہتھیار کے ساتھ فساد)، 127(2) (غلط حراست) کے علاوہ فوجداری قانون (ترمیمی) ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ٹرانس ہنڈن زون کے ڈی سی پی نمیش پاٹل نے بتایا کہ وائرل ویڈیوز کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ان کے مطابق ویڈیوز میں ہندو رکشا دل کے ارکان لوگوں کے سامنے تلواریں دکھاتے اور تقسیم کرتے نظر آ رہے ہیں، جس سے مقامی آبادی میں خوف و ہراس پھیلا۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر میں پنکی چودھری کا نام شامل ہے اور وہ اس وقت فرار ہے۔
ڈی سی پی کے مطابق ویڈیوز میں گروپ کے ارکان بنگلہ دیش سے متعلق امور کو اجاگر کر رہے تھے۔ پولیس نے ویڈیوز کا نوٹس لیتے ہوئے مناسب کارروائی کی ہے۔



