سعودی بس حادثہ: جاں بحق زائرین کی تدفین و ریلیف کارروائیوں کے لیے گورنر عبدالنذیر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفد سعودی عرب روانہ
سعودی عرب کے شہر مدینہ منورہ کے قریب 17 نومبر کو حیدرآباد کے عمرہ زائرین کی بس حادثہ کے بعد ریلیف کارروائیوں کی نگرانی کے لیے آندھرا پردیش کے گورنر جسٹس ایس عبدالنذیر کی قیادت میں حکومتِ ہند کا اعلیٰ سطحی وفد آج سعودی عرب روانہ ہوا ہے
وزارتِ خارجہ کی جانب سے تشکیل کردہ یہ وفد سعودی حکام، خصوصاً وزارتِ حج و عمرہ سے قریبی رابطے میں رہتے ہوئے امدادی اقدامات اور مرحومین کی آخری رسومات کے عمل میں تعاون کرے گا۔ وفد میں وزارتِ خارجہ کے سیکریٹری ارون کمار چٹرجی بھی شامل ہیں۔وزارت کے مطابق ریاض میں بھارتی سفارتخانہ اور جدہ میں قونصل خانہ متاثرین کی شناخت کے عمل کو تیز کرنے کے لیے مقامی حکام کے ساتھ کام کر رہے ہیں،
جبکہ متاثرہ خاندانوں کے سعودی سفر میں بھی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔اسی دوران تلنگانہ حج کمیٹی کے صدر نشین خصرو بیابانی اور ٹمریز کے صدر فہیم قریشی نے گورنر ایس عبدالنذیر سے ملاقات کی اور حادثہ کے بعد تلنگانہ حکومت کی جانب سے جاں بحق افراد کی شناخت اور تدفین کے لئے کئے جانے والے اقدامات سے واقف کروایا
آپ کے فراہم کردہ اضافی پیراگراف کا صحافتی انداز میں باوقار اردو ترجمہ حاضر ہے، تاکہ یہ پہلے والی خبر کے ساتھ یکجا بھی کیا جاسکے:
واضح رہے کہ حیدرآباد کے مختلف ٹور آپریٹرس کی طرف سے 54 افراد 9 نومبر کو عمرہ کی ادائیگی کے لئے مکہ روانہ ہوئے تھے عمرہ کی ادائیگی کے بعد 56 میں سے 4 افراد الگ سے کار کے ذریعے مدینہ روانہ ہوئے، جبکہ مزید 4دیگر ذاتی وجوہات کی بنا پر مکہ میں ہی رک گئے۔ باقی 46 زائرین اسی بس میں سوار تھے جو حادثے کا شکار ہوئی۔
حادثے میں بس مکمل طور پر جل جانے کے باعث 46 میں سے 45 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے، جبکہ صرف ایک شخص محمد عبدالشعیب زندہ بچ پائے



