نیشنل

کرانہ دکان کے مالک کو 141 کروڑ ٹیکس کا نوٹس۔ دکاندار کے ہوش اڑ گئے

نئی دہلی: اتر پردیش میں ایک حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک چھوٹے سے کرانہ دکان کے مالک کو براہِ راست 141 کروڑ روپے کا ٹیکس نوٹس جاری ہوا۔ اطلاعات کے مطابق بلند شہر کے رہنے والے سدھیر نامی شخص کی ایک

 

 

چھوٹی سی دکان ہے لیکن ان کے نام پر 141 کروڑ روپے سے زائد کی فروخت دکھا کر انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے نوٹس جاری کر دیا جسے دیکھ کر وہ سکتے میں آگئے۔

 

 

تحقیقات میں پتہ چلا کہ نامعلوم افراد نے ان کا پیان کارڈ (PAN) نمبر غلط استعمال کرتے ہوئے دہلی میں چھ فرضی کمپنیاں قائم کیں۔ متاثرہ شخص نے پولیس سے شکایت درج کرائی جس کے بعد معاملہ منظر عام پر آیا۔سدھیر کا کہنا

 

 

ہے کہ اس سے پہلے بھی 2022 میں انہیں ایسی ہی ایک نوٹس CGST آفس سے موصول ہوئی تھی تب بھی انہوں نے وضاحت دی تھی کہ ان کمپنیوں سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ لیکن دوبارہ 10 جولائی کو انہیں ایک اور نوٹس ملی

 

 

جس میں کہا گیا کہ انہوں نے 141 کروڑ روپے کی فروخت کی ہے۔ نوٹس میں ان کا نام، پتہ اور پین نمبر درج تھا اور دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ دہلی میں چھ کمپنیاں چلا رہے ہیں۔ اس پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

 

 

ماہرین اور حکام کے مطابق کچھ مالیاتی اور سائبر جرائم پیشہ افراد اکثر دوسروں کے پیان نمبر کا غیر قانونی استعمال کرتے ہیں تاکہ بینک اکاؤنٹس کھولیں، شیل کمپنیاں بنائیں، قرض حاصل کریں یا ٹیکس چوری کریں۔ عموماً اس قسم کی

 

 

جعلسازی اس وقت سامنے آتی ہے جب ٹیکس نوٹس آتے ہیں یا ریکوری کالس شروع ہوتے ہیں۔ حکام نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ اپنے پین کارڈ کی تفصیلات کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں اور اپنی کریڈٹ رپورٹ باقاعدگی سے چیک کرتے

 

 

رہیں۔ مزید کہا گیا کہ اگر پیان کارڈ کو آدھار سے لنک کیا جائے تو ایسے فراڈ بڑی حد تک روکے جا سکتے ہیں۔قابلِ ذکر ہے کہ کچھ عرصہ قبل اتر پردیش کے ایک صفائی ملازم کو بھی 34 کروڑ روپے جمع کروانے کا نوٹس موصول ہوا تھا۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button