ہماچل پردیش میں سنجولی مسجد کے خلاف ہندو تنظیموں کے احتجاج میں شدت ؛ کئی مقامات پر منایا جا رہا ہے بند

ہماچل پردیش کے شملہ میں سنجولی مسجد تنازعہ مزید شدت اختیار کررہا ہے کیونکہ ہندو تنظیموں اور مقامی لوگ سنجولی مسجد پر غیر قانونی طور پر تعمیر ہونے کا الزام لگا رہے ہیں۔ وہ اس مسجد کو گرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے پچھلے کچھ دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں۔
پولیس نے ان مظاہرین پر لاٹھی چارج بھی کیا تھا جنہوں نے مسجد کو گرانے کے لیے احتجاج شروع کیا۔ پولیس لاٹھی چارج کے خلاف ہماچل میں ہندو تنظیموں نے آج ہفتہ کو بند منانے کا اعلان کیا ہے۔کئی مقامات پر بند منایا جا رہا ہے ہندو تنظیموں کی سرپرستی میں مقامی لوگ ریاست بھر میں احتجاج کر رہے ہیں۔ ان مظاہروں کے پیش نظر شملہ اور کولو سمیت بڑے شہروں میں دکانیں بند رہیں۔ دوسری جانب پولیس نے بند کے پیش نظر کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں۔ تمام علاقوں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔
دریں اثنا، معلوم ہوا ہے کہ دیو بھومی سنگٹھن کے زیراہتمام ہندو گروپوں اور مقامی لوگوں نے مسجد کے سامنے احتجاج کیا۔ انہوں نے چار منزلہ مسجد کو گرانے کا مطالبہ کیا جو دس سال سے بھی کم عرصہ قبل غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھی۔ اس مطالبہ کے ساتھ سڑک پر بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا۔ پولیس وہاں پہنچ گئی اور مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی۔ اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔ پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔ واٹر کینن استعمال کی جاتی تھی۔ احتجاج میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا تھا