نیشنل

کتنی مسلم خواتین کو تین طلاق دی گئی۔ سپریم کورٹ کا مرکز سے سوال

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے مسلم خواتین کے جانب سے گزشتہ 6 سال میں تین طلاق کے خلاف درج کروائے گئے مجرمانہ معاملوں کی تفصیل طلب کی ہے۔ سپریم کورٹ نے سوال کیا ہے کہ 2019 میں پاس ’مسلم خواتین (تحفظ شادی حقوق) ایکٹ‘ کی خلاف ورزی کر تے ہوئے کتنے مسلم مردوں نے اپنی بیویوں کو 3 مرتبہ طلاق کہہ کر ان سے رشتہ منقطع کیا ہے؟

 

ان کے خلاف ملک بھر میں درج ایف آئی آر اور فرد جرم کی تعداد کی تفصیل پیش کرنے کی ہدایت بھی عدالت نے مرکز کو دی ہے۔ علاوہ ازیں مرکزی حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ ہائی کورٹ میں تین طلاق سے متعلق زیر التوا معاملوں پر بھی جانکاری پیش کرے۔ آج چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے تین طلاق کے خلاف 2019 میں بنے قانون کے آئینی جواز کو چیلنج پیش کرنے والی 12 درخواستوں پر سماعت کر رہی تھی۔

 

اس دوران بنچ نے مرکز اور دیگر فریقین سے تحریری حلف نامہ پیش کرنے کو کہا ہے۔ بنچ نے اب ان عرضیوں پر آخری سماعت 17 مارچ سے شروع ہونے والے ہفتہ میں مقرر کی ہے۔ کوزیکوڈ واقع مسلم تنظیم ’سمست کیرل جمعیۃ العلماء‘ اس معاملے میں اہم عرضی دہندہ ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button