انڈیگو پروازوں کی منسوخی کا اثر۔ ٹکٹوں کی قیمتیں آسمان پر

نئی دہلی: انڈیگو کی سینکڑوں پروازیں تکنیکی و انتظامی خرابیوں کے باعث منسوخ ہو رہی ہیں جس سے مسافروں کو شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔ ایک طرف ہزاروں مسافر ائیرپورٹس پر پریشان و بے بس انتظار میں ہیں تو دوسری طرف
ٹکٹوں کی بے تحاشہ بڑھتی قیمتوں نے دیگر مسافروں کے بجٹ پر کاری ضرب لگائی ہے۔ انڈیگو بحران (IndiGo Crisis) کے اثرات کے باعث ملک بھر میں ہوائی ٹکٹوں کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی ہیں۔عام دنوں کے مقابلے میں ٹکٹوں کی
قیمتیں (Flight Ticket Rates) دو سے تین گنا تک بڑھ گئی ہیں جس پر مسافر سخت تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ ملک کے سب سے مصروف فضائی راستوں میں شمار ہونے والے ممبئی–دہلی سیکٹر میں ٹکٹوں کی قیمتوں میں غیر معمولی
اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ممبئی–دہلی اور دہلی–ممبئی روٹس پر مختلف ایئرلائنز کی ٹکٹ قیمتیں 20 ہزار سے 40 ہزار روپے تک پہنچ گئی ہیں۔ دیگر شہروں کی پروازوں میں بھی تقریباً یہی صورتحال ہے۔عام دنوں میں دہلی–ممبئی راؤنڈ ٹرِپ
ٹکٹیں آخری وقت پر بھی تقریباً 20 ہزار روپے میں دستیاب ہوتی ہیں لیکن اب وہی قیمت بڑھ کر تقریباً 60 ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے۔ ممبئی–سری نگر روٹ پر عام دنوں میں 10 ہزار روپے کا ایک طرفہ ٹکٹ اب 62 ہزار روپے میں مل رہا ہے، جبکہ
راؤنڈ ٹرِپ تقریباً 92 ہزار روپے تک پہنچ چکا ہے۔ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن انڈیگو (IndiGo) کی ویب سائٹ کے مطابق وہ روزانہ تقریباً 2,200 پروازیں چلاتی ہے جو ایئر انڈیا کے مقابلے میں تقریباً دو گنا ہے۔ اتنی بڑی ایئرلائن اس وقت تکنیکی
خرابیوں عملے کے نئے روسٹر قوانین اور دیگر مسائل کے سبب شدید دباؤ کا سامنا کر رہی ہے۔ جمعہ کے دن انڈیگو کو تقریباً 500 پروازیں منسوخ کرنی پڑیں۔ دہلی، حیدرآباد، چنئی سمیت کئی ہوائی اڈوں پر انڈیگو کی
پروازیں پہلے ہی منسوخ ہو چکی ہیں، جب کہ بعض جگہوں پر پروازیں شدید تاخیر کا شکار ہیں۔



