نیشنل

دلہن کے بجائے اسکی والدہ پہنچ گئی نکاح کرنے۔ ساس کو دلہن کے لباس میں دیکھ کر دلہا حیران

مرادآباد (اترپردیش) 15 اپریل: ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ کے ایک گاؤں میں اس وقت عجیب و غریب صورتحال پیدا ہوگئی جب نکاح کے اسٹیج پر دلہن کے بجائے اس کی 45 سالہ والدہ دلہن کے لباس میں نظر آئی۔

 

یہ واقعہ مرادآباد کے قریب واقع برہم پور گاؤں کا ہے جہاں محمد عظیم (22) کی شادی شاملی ضلع کی رہائشی منتشاء نامی (21) سالہ لڑکی سے طے پائی تھی۔شادی کے روز نکاح کے وقت جب قاضی صاحب نے دلہن کا نام "طاہرہ” کہا تو دلہے کو شک ہوا۔

 

شک کی بنیاد پر اس نے دلہن کا گھونگھٹ ہٹایا تو دیکھ کر حیران رہ گیا کہ نکاح کے لباس میں اس کی منگیتر منتشاء کے بجائے ایک بڑی عمر کی خاتون بیٹھی تھی جو دراصل ہونے والی دلہن کی ماں تھی۔

 

تحقیقات سے معلوم ہوا کہ دلہن کے گھر والوں نے دولہے کو دھوکہ دیا اور اس کے بھائی اور بھابھی آگے آگے تھے وہ بھی اس ساز باز میں ملوث بتائے گئے ہیں جب عظیم نے احتجاج کیا تو اسے دھمکی دی گئی کہ اگر ہنگامہ کیا تو اس پر زیادتی کا مقدمہ دائر کر دیا جائے گا۔

 

اپنے ساتھ ہوئی اس دھوکہ دہی پر شدید صدمہ میں دوچار عظیم نے جمعرات کے روز پولیس اسٹیشن پہنچ کر شکایت درج کروائی۔ اس کا کہنا ہے کہ اس نے اس شادی پر پانچ لاکھ روپے خرچ کیے اور اس کے ساتھ دھوکہ کیا گیا ہے۔

 

پولیس نے معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے اور متعلقہ افراد کے بیانات قلمبند کیے جا رہے ہیں۔

 

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button