دوسرے مذہب کے شخص سے شادی کی کوشش کرنے والی بیٹی کی ٹانگیں توڑ دیں اور اسے گھر سے باہر نہ نکلنے دیں : پرگیہ سنگھ ٹھاکر
مدھیہ پردیش کی بی جے پی لیڈر و سابق رکن پارلیمنٹ پرگیہ سنگھ ٹھاکر ایک بار پھر اپنے متنازعہ بیان کی وجہ سے سرخیوں میں آ گئی ہیں۔ وشو ہندو پریشد کے ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے والدین سے کہا کہ وہ اپنی بیٹیوں کو “لو جہاد” سے بچائیں۔
پرگیہ سنگھ نے الزام لگایا کہ اقلیتی برادری کے نوجوان ہندو لڑکیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انھوں نے کہ اگر کوئی بیٹی والدین کی بات نہ مانے اور کسی دوسرے مذہب کے شخص سے شادی کرنے کی کوشش کرے تو والدین کو چاہیے کہ “اس کی ٹانگیں توڑ دیں اور اسے گھر سے باہر نہ نکلنے دیں”، تب ہی خاندان محفوظ رہ سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب بیٹی پیدا ہوتی ہے تو والدین اسے لکشمی اور سرسوتی کا روپ سمجھ کر خوشیاں مناتے ہیں، لیکن بڑی ہونے کے بعد اگر وہ کسی اور مذہب کے شخص سے شادی کی خواہش ظاہر کرے تو یہ سوچنے کی بات ہے۔ پرگیہ سنگھ کے مطابق ایسے موقع پر بیٹی کو روکنا والدین کا فرض ہے۔
انہوں نے والدین کو مشورہ دیا کہ بچوں کو شروع سے ہی “اچھے سنسکار” سکھائیں، اور اگر وہ پھر بھی نہ مانیں تو “انہیں سدھارنے کے لیے سختی کرنے سے گریز نہ کریں”، کیونکہ ایسی لڑکیوں کو سبق سکھانا ضروری ہے۔
پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے اس بیان پر شدید ردِعمل سامنے آیا ہے۔ کانگریس لیڈر بھوپندر گپتا نے ان کے ریمارکس کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مدھیہ پردیش میں مذہب کی تبدیلی کے الزامات پر اب تک صرف 7 کیس درج ہوئے ہیں، اس کے باوجود عوام میں اس طرح کی نفرت کیوں پھیلائی جا رہی ہے، یہ افسوسناک ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں
نظام آباد۔ پولیس کانسٹیبل کے قتل میں ملوث ملزم ریاض پولیس انکاؤنٹر میں ہلاک



