نیشنل

جہادی اور اسلام پسند خوشی سے ناچ رہے ہیں اور ڈاکٹر کا شکریہ ادا کر رہے ہیں جس نے میری زندگی کو جہنم بنا دیا ہے۔ : گستاخ مصنفہ تسلیمہ نسرین پر موت کا خوف طاری !

حیدرآباد _ یکم جنوری ( اردولیکس) ایسا لگتا ہے کہ گستاخ مصنفہ تسلیمہ نسرین پر موت کا خوف طاری ہو گیا ہے اور وہ اسی خوف میں بوکھلاہٹ کا شکار ہوتی جارہی ہے اس نے کچھ دیر قبل تین ٹیوٹ کئے جس میں اس نے پھر ایک مرتبہ ڈاکٹروں کی جانب سے اس کی زبردستی کولہے کی ہڈی کو تبدیل کرنے کا الزام لگایا اور بتایا کہ اگر میری موت ہوجاتی ہے تو اس کے لئے ایک ڈاکٹر ذمہ دار ہوگا ۔گستاخ مصنفہ نے علاج کے سلسلے میں کئی مرتبہ افسوس کا اظہار کیا

اپنے تین ٹیوٹ میں گستاخ مصنفہ تسلیمہ نسرین نے کہا کہ

جہادی اور اسلام پسند خوشی سے ناچ رہے ہیں اور ڈاکٹر کا شکریہ ادا کر رہے ہیں جس نے میری زندگی کو جہنم بنا دیا ہے۔

اگر میں ٹوٹل ہپ ریپلیسمنٹ کی پیچیدگیوں کی وجہ سے مر جاتی ہوں تو ڈاکٹر کھربندہ کے علاوہ کوئی ذمہ دار نہیں ہے۔ گھٹنے کے درد کے ساتھ اپولو ہسپتال پہنچنے کے بعد، اس نے یہ علاج چند گھنٹوں میں میرا THR کیا۔ یہ اب بھی ایک ڈراؤنا خواب ہے۔ اس نے مجھ سے Xray اور CT کے رپورٹ کے بارے میں جھوٹ بولا۔

مجھے اپولو کو نہ چھوڑنے پر افسوس ہے جب انہوں نے مجھ پر ٹوٹل ہپ ریپلیسمنٹ کے لیے دباؤ ڈالا جس کی بالکل بھی ضرورت نہیں تھی۔ مجھے ایمس نہ جانے کا افسوس ہے۔ ڈاکٹر پر اندھا اعتماد کرنے کا مجھے افسوس ہے۔ مجھے NO نہ کہنے پر افسوس ہے جب انہوں نے مجھے سوچنے یا دوسری رائے حاصل کرنے کا وقت نہیں دیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button