نیشنل

ایک ٹیچر کو دہشت گرد قرار دینے پر زی نیوز اور نیوز 18 کے خلاف مقدمہ درج کرنے جموں کشمیر ہائی کورٹ کی ہدایت

جموّں و کشمیر کے ضلع پونچھ میں بھارت اور پاکستان کی سرحد پر فائرنگ کے واقعہ میں مقامی اسکول ٹیچر کَری محمد اقبال شہید ہوگئے، لیکن بعد میں جی نیوز  5، نیوز 18 اور بعض دیگر ٹی وی چینلس نے جھوٹی خبر نشر کرتے ہوئے انہیں پاکستان کے دہشت گرد گروپ لشکرِ طیبہ کا رکن قرار دیا،

 

اس خبر سے محمد اقبال کی ساکھ، عزت اور ان کے خاندان کی عزتِ نفس کو شدید ٹھیس پہنچی، جس پر ان کے گھر والوں نے ان چینلس کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروانے کی کوشش کی لیکن پولیس نے کیس درج کرنے سے انکار کردیا،

 

پولیس کے اس رویے کے خلاف متاثرہ خاندان عدالت سے رجوع ہوا، سماعت کے دوران عدالت نے میڈیا کے غیر ذمہ دار رویے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صحافتی آزادی کے نام پر کسی بے قصور شخص کو دہشت گرد قرار دینا اور اس کی معاشرتی شہرت کو نقصان پہنچانا ناقابلِ قبول ہے

 

عدالت نے کہا کہ صرف معافی مانگنے سے اس جھوٹے اور بے بنیاد پروپیگنڈے سے ہونے والے نقصان کی تلافی ممکن نہیں، اس رویے سے صحافت پر عوام کا اعتماد متزلزل ہوتا ہے اور کسی کی عزت کے ساتھ کھلواڑ کرنا آزادیٔ صحافت نہیں بلکہ ایک سنگین جرم ہے

 

عدالت نے واضح کیا کہ پُرامن زندگی گزارنے والے ایک مقامی استاد پر بغیر تحقیق کے سنگین الزام لگانا اور پھر اسے صحافتی آزادی کے نام پر جائز قرار دینا بدترین ناانصافی ہے، عدالت نے پونچھ پولیس کو حکم دیا کہ وہ فوری طور پر جی نیوز 5، نیوز 18 اور دیگر متعلقہ ٹی وی چینلس کے ایڈیٹرز اور اینکرز کے خلاف ایف آئی آر درج کرے۔

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button