دہلی کی جے این یو طلبہ یونین انتخابات میں بائیں بازو جماعتوں کی تنظیموں کی زبردست جیت، اے بی وی پی کو منہ کی کھانی پڑی
جے این یو طلبہ یونین انتخابات میں بائیں بازو کی زبردست جیت، اے بی وی پی کو منہ کی کھانی پڑی
نئی دہلی: دہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں منعقدہ طلبہ یونین انتخابات میں بائیں بازو کی تنظیموں نے شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے کلین سوئپ کیا۔ بی جے پی کی طلبہ تنظیم اے بی وی پی ایک بھی نشست جیتنے میں ناکام رہی۔ منگل کو ہوئے پولنگ کے بعد جمعرات کو اعلان کردہ نتائج میں بائیں بازو کے حمایت یافتہ امیدواروں نے چاروں مرکزی عہدے اپنے نام کر لیے۔
صدر کے عہدے پر ادیتی مشرا نے اے بی وی پی امیدوار وکاس پٹیل کو بھاری اکثریت سے شکست دی۔ ادیتی مشرا کو ریکارڈ 1,937 ووٹ حاصل ہوئے۔ کیجاکٹ گوپیکا بابو نائب صدر کے طور پر منتخب ہوئیں، جبکہ دانش علی (بائیں بازو، 2,184 ووٹ) کو جوائنٹ سکریٹری اور سنیل یادو (بائیں بازو، 2,125 ووٹ) کو سکریٹری منتخب کیا گیا۔
انتخابات ہمیشہ کی طرح اس بار بھی قومی سطح پر توجہ کا مرکز رہے۔ اس بار بھی اصل مقابلہ بائیں بازو کی تنظیموں اور اے بی وی پی کے درمیان ہی دیکھا گیا۔ تاہم، طلبہ نے بائیں بازو کے حق میں یکطرفہ فیصلہ دیتے ہوئے ایک مرتبہ پھر ان کی برتری ثابت کر دی۔
کانگریس کی طلبہ تنظیم این ایس یو آئی نے بھی مقابلہ کیا، مگر وہ بھی اے بی وی پی کی طرح کوئی خاص کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہ ہو سکی۔



