نیشنل
ججوں اور وکلاء کو ڈیوٹی کی انجام دہی میں ذاتی تعصبات ظاہر نہ کرنے کی سپریم کورٹ نے دی ہدایت
نئی دہلی _ 25 ستمبر ( اردولیکس) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس سنجیو کھنہ، بی آر گاوائی، سوریہ کانت اور ہرشیکیش رائے پر مشتمل پانچ رکنی بنچ نے ججوں اور وکلاء کے لیے احتیاط کا سخت نوٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بات کا خیال رکھیں کہ اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران ان کے ذاتی تعصبات نہ جھلکیں ۔
بنچ نے کہا کہ ہم ہندوستان کی سرزمین کے کسی بھی حصے کو پاکستان نہیں کہہ سکتے کیونکہ یہ بنیادی طور پر ملک کی علاقائی سالمیت کے خلاف ہے۔
اس کے باوجود، بنچ نے اس حقیقت کا نوٹس لینے کے بعد کہ کرناٹک ہائی کورٹ کے جج نے اپنے بیان پر معذرت کر لی ہے ، اس معاملے میں ان کی طرف سے شروع کی گئی سوموٹو کارروائی کو بند کر دیا تاہم، عدالت عظمیٰ ایسے بیانات پر اپنی تشویش کا اظہار کرنے سے باز نہیں آئی۔