نیشنل

تبدیلی مذہب قانون واپس لے لیا گیا _ ساورکر کو تعلیمی نصاب سے ہٹادیا جائےگا: کرناٹک کانگریس حکومت کا فیصلہ

بنگلورو _ 15 جون ( اردولیکس) کرناٹک کی سدارمیا حکومت نے لو جہاد قانون یعنی جبراً مذہب تبدیلی قانون کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں آج منعقدہ کابینہ کے اجلاس میں مسلمانوں سے متعلق کئی اہم فیصلے لئے گئے میڈیا رپورٹس کے مطابق کرناٹک کابینہ نے اسکولی کتابوں کے نصاب میں بھی کئی تبدیلیاں لانے کو منظوری دے دی ہے۔ پیشرو بی جے پی حکومت میں جو متنازعہ مواد نصابی کتابوں میں شامل کیا تھا، انھیں ہٹایا جائے گا۔ حکومت نے اسکولوں میں آئین کی تمہید کو پڑھنا بھی لازمی بنا دیا ہے۔

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق سدارمیا حکومت نے یہ فیصلہ کیا کہ کتابوں میں ضروری تبدیلیاں کی جائیں گی۔ اس تبدیلی کے لئے حکومت نے پانچ رکنی کمیٹی بنائی ہے جس کی قیادت راجپا دلاوائی کر رہے ہیں۔ کتابوں سے جہاں ہیڈگیوار اور ساورکر کو ہٹایا جائے گا، وہیں نہرو اور امبیڈکر کو شامل کیا جائے گا ۔

 

6 ویں کلاس سے لے کر 10 ویں کلاس تک کے سوشل سائنس کی کتابوں میں کچھ ابواب تبدیل کیے جائیں گے۔ آر ایس ایس بانی کیشو ہیڈگیوار سے جڑا مضمون ہٹایا جائے گا اور ساورکر سے جڑے سبھی حصوں کو بھی حذف کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ دائیں بازو کے لیڈر چکرورتی سلی بیلے کے ذریعہ لکھے گئے باب کو بھی ہٹانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔

 

اور ساوتری بائی پھولے کو اسکولی کتاب میں جگہ دی جائے گی اور ساتھ ہی ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو سے لے اندرا گاندھی کو چٹھویں سے لے کر دسویں جماعت کے نصاب میں شامل کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button