نیشنل

آر ایس ایس کی صد سالہ تقریبات میں شریک ملازمین کو معطل کیا جائے گا : کرناٹک کے وزیر پریانک کھرگے

کرناٹک کے وزیر پریانک کھرگے نے انکشاف کیا کہ ان کے اپنے محکمے میں کئی ملازمین نے آر ایس ایس کی صد سالہ تقاریب میں شرکت کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان ملازمین کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے ہیں اور ایک دو دن میں ان کی معطلی عمل میں لائی جائے گی۔

 

کھرگے نے مزید کہا کہ 2013 میں اُس وقت کے وزیرِ اعلیٰ جگدیش شیٹر نے بھی واضح کیا تھا کہ سرکاری اسکولوں و کالجوں میں صرف نصاب سے متعلق سرگرمیوں کی اجازت ہوگی اور کسی دوسری سرگرمی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر بی جے پی حکومت نے اُس وقت یہی اصول اپنایا تھا تو کیا وہ خود آر ایس ایس مخالف تھی؟

 

کرناٹک حکومت نے سرکاری و امدادی اسکولوں اور کالجوں میں آر ایس ایس کی سرگرمیوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر پریانک کھرگے نے بتایا کہ دو سے تین دنوں میں نیا قاعدہ نافذ ہوگا، جو عوامی مقامات اور سرکاری اداروں پر بھی لاگو ہوگا۔ حکومت کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ کوئی تنظیم عوامی امن میں خلل نہ ڈالے۔

 

کرناٹک کے وزیر پریانک کھرگے نے جمعرات کو بتایا کہ ریاستی کابینہ نے سرکاری اسکولوں اور کالجوں میں آر ایس ایس (راشٹریہ سویم سیوک سنگھ) کی سرگرمیوں پر پابندی کے لیے نئے ضوابط لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

یہ بیان اُس وقت آیا ہے جب چیف منسٹر سدارامیا نے کہا تھا کہ حکومت اس بات پر غور کر رہی ہے کہ کوئی بھی تنظیم عوام کے امن و سکون میں خلل نہ ڈالے۔

 

کھرگے نے کہا کہ نئے ضوابط عوامی مقامات، سرکاری و امدادی تعلیمی اداروں اور سرکاری دفاتر پر لاگو ہوں گے۔ اس کے لیے داخلہ، قانون اور تعلیم محکموں کے سابقہ احکامات کو یکجا کر کے نیا قاعدہ بنایا جا رہا ہے، جو آئندہ دو سے تین دنوں میں نافذ ہوگا۔

 

اس فیصلے کے تحت ریاست کے سرکاری اور امدادی اسکولوں و کالجوں میں آر ایس ایس کی میٹنگز پر پابندی عائد ہونے کا امکان ہے۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button