نیشنل

امید پورٹل پر وقف املاک کی تاخیر سے رجسٹریشن پر تین ماہ تک کوئی جرمانہ یا کارروائی نہیں کی جائے گی — مرکزی وزیر کرن ریجیجو 

امید پورٹل پر وقف املاک کی تاخیر سے رجسٹریشن پر تین ماہ تک کوئی جرمامہ یا کارروائی نہیں کی جائے گی — مرکزی وزیر کرن ریجیجو

 

نئی دہلی: مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور کرن رجیجو نے یقین دہانی کرائی ہے کہ امید (UMEED) پورٹل پر وقف املاک کی رجسٹریشن میں تاخیر پر اگلے تین ماہ تک نہ کوئی جرمانہ عائد کیا جائے گا اور نہ ہی سخت کارروائی ہوگی۔

 

وزیر نے بتایا کہ آج رجسٹریشن کی آخری تاریخ ہے، لیکن اب تک لاکھوں املاک ریکارڈ پر نہیں آ سکیں۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ارکانِ پارلیمنٹ اور کمیونٹی نمائندوں نے متولیان کو درپیش مشکلات کی بنیاد پر مہلت میں اضافہ کی اپیل کی تھی، جس کے بعد حکومت نے یہ رعایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

کرن رجیجو نے متولیان سے اپیل کی کہ اگر وہ مہلت کے اندر بھی رجسٹریشن مکمل نہیں کر پاتے تو وقف ٹریبونل سے رجوع کریں، کیونکہ ٹریبونل کو مزید توسیع دینے کا اختیار حاصل ہے۔

 

رجیجو نے بتایا کہ چھ ماہ کی آخری مدت مکمل ہونے کے بعد سپریم کورٹ نے مہلت بڑھانے سے انکار کردیا۔

 

وزیر نے کہا کہ وقف ترمیمی قانون کے مطابق وقف ٹریبونل کو تاریخ میں مزید توسیع کی قانونی اختیار حاصل ہے، اس لیے رجسٹریشن میں مشکلات محسوس کرنے والے متولی ٹریبونل سے رجوع کریں۔ انہوں نے کہا،” امید پورٹل چھ ماہ قبل وقف قانون نافذ ہونے کے بعد شروع کیا گیا تھا اور اس مدت میں تمام وقف املاک کی رجسٹریشن ضروری تھی۔ آج آخری دن ہے، مگر اب تک 1.5 لاکھ سے زائد املاک ہی رجسٹر ہوسکی ہیں جبکہ لاکھوں املاک باقی ہیں۔”

 

"آئندہ تین ماہ تک ہم کسی متولی پر جرمانہ نہیں لگائیں گے اور نہ ہی سخت کارروائی کریں گے اگر کوئی رجسٹر نہیں کراسکا تو وہ ٹریبونل سے توسیع کی درخواست کرسکتا ہے۔ سپریم کورٹ نے واضح کردیا ہے کہ چھ ماہ کی قانونی مدت ختم ہونے کے بعد تاریخ میں توسیع نہیں کی جاسکتی، تاہم ٹریبونل چھ ماہ تک مزید مہلت دے سکتا ہے۔”

 

وزیر نے مزید کہا کہ مرکز زیادہ سے زیادہ رعایت کی کوشش کررہا ہے، لیکن قانونی پابندیوں کے باعث مکمل اختیار نہیں رکھتا۔”پارلیمنٹ نے وقف ترمیمی قانون پاس کیا ہے، اس لئے ہم قانون میں تبدیلی کے مجاز نہیں۔ تاہم عوام کو سہولت دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

 

واضح رہے کہ پیر 1 دسمبر 2025 کو سپریم کورٹ نے وقف املاک کی رجسٹریشن کی چھ ماہ کی مقررہ مدت میں توسیع کے مطالبات مسترد کرتے ہوئے درخواست گزاروں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ وقف ٹریبونل سے رجوع کریں۔

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button