تلنگانہ

حیدرآباد اتشزدگی واقعہ، فجر کی نماز سے واپس لوٹنے والے نوجوانوں نے اپنی جان پر کھیل کر 13ہندو افراد کو بچایا

حیدرآباد18مئی( اردولیکس) حیدرآباد کے پرانا شہر کے علاقہ گلزارحوض میں اتوار کی صبح تین منزلہ عمارت میں آگ لگنے کے واقعہ میں  6 مسلم نوجوانوں میر زاہد ؛ محمد عظمت ؛محمد ابراہیم ؛ سید واصف ؛ محمد عامر اور سید وہاب نے ہندو خاندانوں  کے 13  افراد کو اپنی جان پر کھیل کر اگ سے بچا کر باہر نکالا لیکن ان کی جان نہیں بچا سکے ۔

 

بتایا گیا ہے کہ یہ نوجوان جو نماز فجر کے بعد چائے پینے رکے تھے، موقع پر پہنچ کر بہادری کی ایسی مثال قائم کی جسے ہمیشہ یاد رکھاجائے گا۔ عینی شاہدین کے مطابق، صبح تقریباً6بجکر10منٹ پرجب یہ دونوں نوجوان وہاں سے گذررہے تھے تو عمارت کی اوپری منزل سے دھواں اٹھ رہا تھا اور گلی میں افرا تفری کا ماحول تھا۔

 

میر زاہد نے بتایا کہ ہم نے دو خواتین کی چیخیں سنیں، جو مدد کے لئے پکار رہی تھیں۔ ہم نے فوراً فیصلہ کیا کہ ہمیں اندر جانا ہوگا۔“آگ کی شدت کے باوجود، دونوں نوجوانوں نے خطرہ مول لیتے ہوئے عمارت کے اندر داخل ہونے دیوار توڑ دی اور دو رکاوٹیں عبور کر کے اُس کمرے تک پہنچے جہاں خواتین اور بچے آگ میں پھنسے ہوئے تھے۔

 

”جب ہم اندر پہنچے تو ایک خاتون نے چار پانچ بچوں کو گود میں لے کر آگ سے بچانے کی کوشش کی ہوئی تھی، یہ منظر کسی ڈراؤنے خواب جیسا تھا۔“زاہد اور عظمت نے دوسری منزل پر بھی رسائی حاصل کی، جہاں 6مزید افراد موجود تھے، جن میں بعض زخمی اور دیگر نیم بے ہوش حالت میں تھے۔

 

تقریباً دو گھنٹے کی مسلسل جدوجہد کے بعد، صبح8بجکر40منٹ کے قریب یہ دونوں نوجوان عمارت میں پھنسے 13 ہندو افراد کو عمارت سے باہر نکالنے میں کامیاب ہو گئے، لیکن یہ ہاسپٹل میں علاج کے دوران فوت ہوگئے ۔جب کہ اس دوران فائر ٹنڈرز اور ایمبولنسیں موقع پر پہنچیں۔میر زاہد نے بتایا، ”ریسکیو ٹیموں نے جلد ہی ردعمل ظاہر کیا اور متاثرین کو فوری طور پر عثمانیہ جنرل اسپتال منتقل کیا گیا

 

، لیکن میں نے اپنی زندگی میں کبھی اتنی خوفناک آگ نہیں دیکھی۔“ان  نوجوانوں کی فوری اور بے خوف کارروائی نے علاقہ مکینوں اور متاثرہ خاندانوں کو نہ صرف متاثر کیا

متعلقہ خبریں

Back to top button