مولانا محفوظ الرحمن فاروقی رحمانی” نائب امیر شریعت مہاراشٹر” منتخب

تحفظ دین میڈیا آفس انچارج کی اطلاع کے مطابق دفتر امارت شرعیہ مہاراشٹر منظور پورہ میں علماء وائمہ کا ایک خصوصی اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں امیر شریعت مہاراشٹر حضرت مولانا ڈاکٹرمحمد صدرالحسن ندوی مدنی نے اغراض ومقاصد بیان کئے اور فرمایا کہ حضرت مولانا ابوالمحاسن سجاد ؒنے ۱۹۱۹ ء میں کل ہند سطح پر امارت شرعیہ قیام کی تجویز پیش کی ،تقریبا دو سال کی محنت وقربانی کے بعد ۲۶ جون ۱۹۲۱ ء کو امارت شرعیہ بہار کا قیام عمل میں آیا،اس کے بعد ہندوستان کے اکابر علماء کے اصرار پر اس کام کو ترقی دی گئی اور اسکے دائرہ کار میں وسعت دی گئی ۔اڑیسہ،جھارکھنڈ،مغربی بنگال،آسام،اندھراپردیش،کرناٹک وغیرہ امارت شرعیہ صوبائی طرز پر کام کرنے لگی۔
مہاراشٹر میں صوبائی سطح پر امارت شرعیہ کے قیام کی کسی بھی حلقہ کی طرف سے پہل نہیں کی گئی اس لئے طویل انتظار کے بعد اور کافی غور وخوض کے بعد علماء وائمہ سے گاہے بگاہے مشورہ کرتے ہوئےمہاراشٹر سطح پر ۲۷ ،رمضان المبارک ۱۴۱۹ھ مطابق ۱۵ جنوری ۱۹۹۹ء کو امارت شرعیہ مہاراشٹر کی بنیاد ڈالی گئی اکثر علماء وائمہ کی تائید ونصرت سے بے سروسامانی کے باوجود ہم خاموشی سے کام کرتے رہے۔شعبئہ نشرو اشاعت کے ذریعہ کئی کتابیں ،رسالے پمفلٹ اور ہینڈیلس شائع کئے گئے،شعبہ آنلائن ایجوکیشن کے ذریعہ سینکڑوں کی تعداد میں طلباء وطالبات استفادہ کررہے ہیںاس کے ذمہ دارمولانا ڈاکٹر سلیم ہاشمی ندوی ہیں جو بے لوث اس خدمت کو ملک وبیرون ممالک انجام دے رہے ہیں۔
شعبئہ آن لائن شرعی گائڈنس ۔کے ذریعہ شرعی اور عائلی مسائل میں رہبری ورہنمائی کی جاتی ہے۔شوشل میڈیا ،موبائل وغیرہ کے ذریعہ ملک وبیرون ممالک یہ بھی خدمات جاری ہیں ۔
شعبئہ کمپیوٹر ۔اس شعبہ کے تحت طلباء کو کمپیوٹر کی تعلیم دی جاتی ہے فی الحا ل اس شعبہ میں دس کمپیوٹر ہے اور کئی شفٹ میں ماہر اساتذہ ٹریننگ دیتے ہیں۔اس طرح کے شعبئہ جات سے ہر کام شروع کیا جارہا ہے مرکزی دفتر میں تشریف لاکر معائنہ کرسکتے ہیں ۔ بفضلہ تعالی خلد آباد میں تقریبا ایک ایکڑ زمین بھی خرید لی گئی ہے انشا ءاللہ عنقریب تعمیری کام بھی شروع کیا جائیگا۔سینکڑوں علماء وائمہ نے فارم رکنیت پر دستخط کی اور ممبر سازی میں حصہ لیا۔اخیرمیں امیر شریعت مہاراشٹر حضرت مولانا صدرالحسن مدنی نے بہت غور وخوض کے بعد اکابر علماء واراکین کے مشورہ سے امارت شرعیہ مہاراشٹر کی ترقی واستحکام کیلئے حضرت مولانا محفوظ الرحمن فاروقی رحمانی کو” نائب امیر شریعت” نامزد کیا۔مولانا موصوف کئی قومی وملی تنظیموں کے سربراہ، کئی دینی وعصری اداروں کے سرپرست، کئی کتابوں کے مصنف، عالمی شہرت یافتہ قاری ،ملک وبیرون ممالک میں کئی ایوارڈ یافتہ،بیک وقت ہندوستان کے دو بڑے بزرگوں کے خلیفہ ومجاز بیعت ہے انشاءاللہ انکے تجربات سے ہم کو تقویت ملے گی ۔ اجلا س میں موجود کئی علماء نے اس اقدام کو سراہا اور اپنا تعاون پیش کیا۔معزز ممبران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ مولانا عبدالقدیرمدنی،مولانا عبد الستار مدنی،مولانا ڈاکٹر مصطفے ندوی ،مولانا ڈاکٹر خلیل احمد ندوی،مولانا ڈاکٹر عبدالسمیع ندوی ،مفتی ڈاکٹر حبیب الرحمن ندوی ،مولانا ڈاکٹر سلیم ہاشمی ندوی ،مولانا عبدالماجد صدیقی ،مولانا یونس غزالی،مولانا شکیل احمد قاسمی ،حکیم عبدالعلیم نقشبندی،سہیل احمد ڈائریکٹر الفلاح ،سید عبدالرحمن ،مفتی عبدالستار اشاعتی،مولانا جلال احمد،ڈاکٹر عبدالمقتدروعتیق ودیگر علماء وعمائدین شہر نے شرکت کی اوراپنے تاثرات سے نوازتے ہوئے امارت شرعیہ مہاراشٹر کی ترقی واستحکام کیلئے بھر پور جدوجہد کے عزم کا اظہار کیا ۔اخیر میں امیر شریعت مولانا صدرالحسن مدنی کی دعا پر نشست کا اختتام عمل میں آیا ۔