رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو کے خلاف نازیبا ریمارک کرنے والے مولانا ساجد رشیدی پر حملہ

سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو کے خلاف نازیبا ریمارک کرنے کے الزام کا سامنا کرنے والے مولانا ساجد رشیدی پر منگل کے روز نوئیڈا میں ایک ٹی وی نیوز چینل کے دفتر میں سماج وادی پارٹی کے چند کارکنوں نے طمانچہ رسید کرنے کے بعد حملہ کر دیا۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مولانا رشیدی نے مینپوری کی رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو کے خلاف ایک ٹی وی مباحثے کے دوران نازیبا اور خواتین مخالف ریمارکس دیے۔ یہ تبصرہ اس تناظر میں تھا جب ڈمپل یادو اپنے شوہر اور سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو اور دیگر پارٹی ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ ایک مسجد کے دورے پر گئی تھیں۔
مولانا رشیدی کے خلاف لکھنؤ کے ویبھوتی کھنڈ پولیس اسٹیشن میں پرویش یادو نامی شخص کی شکایت پر فوجداری مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ان پر بھارتی نیائے سنہیتا کی متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، جن میں دفعہ 79 (خاتون کی عزت کو مجروح کرنے کی نیت سے الفاظ یا حرکات)، دفعہ 196 (مذہب، نسل وغیرہ کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)، اور دفعہ 197 (قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانے والے الزامات یا دعوے) شامل ہیں۔
اس کے علاوہ، یہ مواد ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر پھیلائے جانے پر انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعات بھی لگائی گئی ہیں۔
مولانا ساجد رشیدی نے رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو کے خلاف ایک ٹی وی مباحث میں اس طرح کا ریمارک کیا تھا ویڈیو دیکھیں