نیشنل

مولانا پر جئے شری رام کا نعرہ لگانے کیلئے دباو، انکار پر ڈرا دھمکا کر لفٹ سے باہر کردیا گیا۔ اترپردیش میں فرقہ پرستی کا واقعہ

نئی دہلی: ریاست اتر پردیش کے غازی آباد میں ایک مولانا پر ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کا دباؤ ڈالا گیا جو بچوں کو عربی پڑھانے جارہے تھے۔ اس سلسلے میں مولانا نے شکایت درج کرائی ہے کہ لفٹ میں ایک شخص نے انھیں روک لیا اور ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کو کہا۔اس معاملے میں پولیس نے کیس درج کر منوج نامی ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔

 

یہ واقعہ 22 اکتوبر کا بتایا جا رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مولوی محمد عالمگیر پنچ شیل ویلنگٹن سوسائٹی میں بچوں کو ٹیوشن پڑھانے جاتے ہیں۔ سوسائٹی میں وہ ٹاور 5 کے ایک فلیٹ میں بچوں کو عربی پڑھاتے ہیں۔ عالمگیر نے بتایا کہ منگل کو جب وہ وہاں پہنچے تو لفٹ میں ایک شخص نے پوچھ تاچھ شروع کر دی۔ اس نے کہا ’’مُلّا تمھارا یہاں کیا کام ہے۔‘‘ پھر اس نے ’جئے شری رام‘ کا نعرہ بھی لگانے کو کہا۔مولوی عالمگیر نے اس معاملے میں پولیس کو تحریری شکایت دی ہے۔ اس شکایت میں بتایا گیا ہے کہ جب انھوں نے نعرہ لگانے سے انکار کیا تو انھیں پہلی منزل پر ہی لفٹ سے باہر نکال دیا

 

جبکہ انھیں 16ویں منزل پر جانا تھا۔مولوی عالمگیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کے ساتھ برا سلوک کیا گیا اور ڈرایا بھی گیا۔ اس سلسلے میں ان کی جانب سے کی گئی شکایت پر پولیس نے کیس درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button