سیاسی قائدین کو 75 سال کی عمر کے بعد ریٹائرڈ ہوجانا چاہیے – موہن بھگوت

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ 75 سال کی عمر کے بعد سیاسی قائدین کو سبکدوش ہو جانا چاہیے اور دوسروں کے لیے راستہ چھوڑ دینا چاہیے۔
ان کا یہ بیان وزیر اعظم نریندر مودی پر سیاسی حلقوں میں بحث کا سبب بن گیا ہے، جو ستمبر میں 75 برس کے ہو رہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ خود موہن بھاگوت بھی رواں برس 75 سال کے ہو جائیں گے۔موہن بھاگوت 9 جولائی کو ناگپور میں آر ایس ایس کے نظریہ ساز مرحوم مورپنت پِنگلے پر مبنی کتاب ‘مورپنت پِنگلے: دی آرکیٹیکٹ آف ہندو ریسرجینس’ کی رسمِ رونمائی کے موقع پر خطاب کر رہے تھے
۔ اس موقع پر انہوں نے کہا، "جب آپ کو 75 سال کی عمر میں شال پہنائی جائے، تو اس کا مطلب ہے کہ اب آپ کو رک جانا چاہیے، آپ بوڑھے ہو گئے ہیں؛ اب دوسروں کو موقع دینا چاہیے۔بھاگوت نے مزید کہا کہ مورپنت، جو قوم کی خدمت کے لیے ہمہ وقت تیار رہتے تھے، کا ماننا تھا کہ ایک مرحلے کے بعد عزت سے کنارہ کش ہو جانا ہی بہتر ہوتا ہے
۔موہن بھاگوت کے اس بیان کو اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم مودی کے حوالے سے سوال اٹھانے کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیا ہے، کیونکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے اندر 75 سال کی عمر کو غیر رسمی سبکدوشی کی حد مانا جاتا رہا ہے۔