میرٹھ میں ہندو علاقہ میں گھر خریدنا مہنگا پڑا: 1.46 کروڑ کا مکان لینے والا مسلمان خاندان ہاسپٹل میں ؛ ہندو تنظیموں کا شدید احتجاج!
اترپردیش کے میرٹھ میں : قیمت دوگنی ادا کر کے گھر خریدا، مسلمان خاندان ہندو اکثریتی علاقے میں سڑک پر! ہنگامہ جاری
اترپردیش کے شہر میرٹھ کے تھاپر نگر علاقہ میں ایک مسلمان خاندان کے لئے گھر خریدنا مہنگا ثابت ہوا ہے۔ محمد سعید احمد نے 1.46 کروڑ روپے میں مکان خریدا، لیکن اب ہندو تنظیموں اور کچھ مقامی افراد کے احتجاج کی وجہ سے خاندان شدید دباؤ میں ہے۔
سعید احمد نے بتایا کہ میں نے پائی پائی جوڑی، قرض لیا، بیوی کے زیورات بیچے، پرانے مکان کا حصہ بھی فروخت کیا، تب جا کر یہ مکان خریدا۔ اگر اب یہ مکان واپس کردوں تو اپنے بچوں کو کہاں لے جاؤں؟ وہ اس وقت ہاسپٹل میں زیر علاج ہیں اور ان کا بلڈ پریشر بار بار بڑھ رہا ہے۔ ڈاکٹرس نے مزید چند جانچیں تجویز کی ہیں، لیکن اب تک حالت میں کوئی خاص بہتری نہیں آئی۔
سعید احمد نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بچوں کے لئے بڑا مکان خریدنے کا خواب دیکھ رہے تھے۔ ان کے مطابق، جو مکان وہ پہلے رہتے تھے وہ صرف 25 میٹر زمین پر بنایا گیا تھا اور 60-70 سال سے خاندان وہاں رہ رہا تھا، مگر وہ چھوٹا پڑنے لگا تھا۔
یہ مکان نریش کالرا کے خاندان کا تھا، جنہوں نے چند ماہ پہلے مکان بیچنے کا فیصلہ کیا۔ خریداری کی قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعد مکان کی رجسٹری سعید احمد کی بیوی افسانہ کے نام کرائی گئی۔ مکان کی قیمت ایک کروڑ روپے مقرر ہوئی، جس پر 6 لاکھ روپے اسٹامپ اور ایک لاکھ روپے عدالت کی فیس ادا کی گئی۔
پچھلے تین دن سے علاقہ میں ہنگامہ جاری ہے۔ ہندو تنظیمیں مکان کے مسلمان خریدار کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔ حال ہی میں، کچھ شرارتی عناصر نے تھاپر نگر کے گوردوارے کے باہر گوشت پھینک کر ماحول کو مزید خراب کیا۔ پولیس اس معاملے میں ملوث شخص کی تلاش کر رہی ہے اور گوردوارہ کے سکریٹری کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
افسانہ نے حکومت سے مدد کی اپیل کی اور کہا کہ ہم نے سب کچھ بیچ کر مکان کے لئے رقم جمع کی، مکان مل بھی گیا، لیکن کچھ لوگ بے وجہ ماحول خراب کر رہے ہیں۔ پولیس اور انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ سختی سے کارروائی کرے اور ہمیں ہمارا مکان واپس دلائے۔




