نیشنل

مسلم پولیس ملازمین کو ڈیوٹی پر داڑھی رکھنے کی اجازت ہے : مدراس ہائی کورٹ کا تاریخی فیصلہ

نئی دہلی _ 16 جولائی ( اردولیکس ڈیسک) مدراس ہائی کورٹ نے  کہا ہے کہ مسلمان پولیس ملازمین ڈیوٹی کے دوران داڑھی رکھ سکتے ہیں۔ اس کے لیے ہائی کورٹ نے 1957 کے مدراس پولیس گزٹ کا حوالہ دیا۔ عدالت نے کہا کہ 1957 کے مدراس پولیس گزٹ کے مطابق تمل ناڈو میں مسلمان پولیس ملازمین کو ڈیوٹی کے دوران بھی صاف داڑھی رکھنے کی اجازت ہے۔ جسٹس ایل وکٹوریہ گوری نے  داڑھی رکھنے کے خلاف محکمہ جاتی کاروائی  کرنے کے خلاف ایک مسلم کانسٹیبل عبدالقادر ابراہیم  کی جانب سے چیلنج کرنے والی درخواست پر یہ فیصلہ سنایا۔

 

انھوں نے کہا کہ ہندوستان متنوع مذاہب اور رسم و رواج کا ملک ہے۔   محکمہ پولیس اپنے مسلمان ملازمین کو ان کے مذہبی عقائد کے مطابق داڑھی رکھنے پر سزا نہیں دے سکتا۔ہائی کورٹ کی جانب سے 5 جون کو جاری   حکم نامے میں کہا گیا کہ مذکورہ بالا اصول  اس حقیقت کو اجاگر کرتے ہیں کہ مسلمانوں کو ڈیوٹی کے دوران بھی صاف ستھری داڑھی رکھنے کی اجازت ہے۔  اس سرزمین کی خوبصورتی اور انفرادیت شہریوں کے عقائد اور ثقافت کے تنوع میں مضمر ہے۔

 

۔2018 میں، کانسٹیبل کو سعادت حج  کے لیے 31 دن کی چھٹی دی گئی تھی۔ واپس آنے کے بعد انہوں نے پاؤں میں انفیکشن کی وجہ سے چھٹی میں توسیع کی درخواست کی۔لیکن اسسٹنٹ کمشنر نے انہیں اضافی چھٹی دینے سے انکار کرتے ہوئے کانسٹیبل سے ان کی داڑھی کے بارے میں  وضاحت طلب کی تھی۔  جس کے بعد کانسٹیبل کے خلاف داڑھی رکھنے اور 31 دن کی چھٹی کے بعد ڈیوٹی پر واپس نہ آنے پر دو مقدمات درج کرتے ہوئے  تین سال کے لیے انکریمنٹ روک دیا  دیا۔ کانسٹیبل عبدالقادر ابراہیم نے اسے  ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔ جس کے بعد عدالت نے سزا کو منصفانہ نہ مانتے ہوئے کمشنر کا  حکم نامہ منسوخ کر دیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button