مظفر نگر فساد۔ 7 ملزمین بری، 510 مقدمات میں صرف 3 معاملات میں سزا

نئی دہلی : مظفر نگر میں فسادات کے دوران ڈکیتی اور مکان میں آگ لگا دینے کے معاملے میں سات ملزمین کو ناکافی شواہد کی بنا پر بری کر دیا گیا۔ سینئر ایڈوکیٹ راہول چودھری نے بتایا کہ 8 ستمبر 2013 کی رات شاملی کے فوگانہ تھانہ علاقہ کے بہاوادی گاؤں میں ڈکیتی کے بعد ایک گھر کو آگ لگا دی گئی۔
متاثرہ ایوب نے واقعہ کے 10 دن بعد شکایت درج کروائی تھی۔ بہاوادی گاؤں کے رہنے والے لوکیش، آشیش، نیتو، کلدیپ عرف کلی، اروند، نریش، بھولو سمیت تقریباً 200 نامعلوم افراد 8 ستمبر 2013 کی رات ان کے گھر میں داخل ہوئے تھے۔ نعرے بازی کرتے ہوئے ملزمان نے گھر کو گھیرے میں لے لیا اور اندر گھس کر لوٹ مار کی تھی۔ اس دوران شکایت کنندہ کی اہلیہ کے زیورات اور دیگر سامان لوٹ لیا گیا جبکہ لاکھوں روپے مالیت کے سامان کی توڑ پھوڑ کی گئی۔ کسی طرح شکایت کنندہ اپنے ارکان خاندنا کے ساتھ کیرانہ ریلیف کیمپ پہنچا اور پناہ لی۔اس کے بعد حملہ آوروں نے ان کے گھر کو آگ لگا دی جس سے زبردست نقصان ہوا۔استغاثہ کے مطابق ملزمین کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد ایس آئی ٹی نے کیس کی جانچ کی اور عدالت میں چارج شیٹ داخل کی۔ اس واقعہ کے کیس کی سماعت فاسٹ ٹریک کورٹ-3 میں ہوئی۔ استغاثہ کی جانب سے چھ گواہ عدالت میں پیش کیے گئے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ساتوں ملزمین کو ناکافی ثبوت کی بنا پر بری کر دیا۔واضح رہے کہ فسادات کے 510 مقدمات میں سے صرف تین مقدمات میں سزا سنائی گئی۔